شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملہ میں مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں پر شروع سے ہی سوال اٹھایا جا رہا تھا، اس حوالے سے عدالت سے مسلم نوجوانوں کی ضمانت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ایسے حالات میں جمعیت علماء ہند فساد زدگان کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ قانونی مدد فراہم کرنے کا کام بھی کر رہی ہے۔ جمعیت کے مطابق اب تک تقریباً 350 دہلی فسادات کے کیسز میں قانونی مدد کی گئی ہے، جبکہ 250 سے زائد افراد کو ضمانت مل چکی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ دہلی فسادات ایک سازش کے تحت ہوئے: محمود پراچہ
اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء ہند کی جانب سے دہلی فساد زدگان کی نمائندگی کر رہے ایڈووکیٹ سلیم ملک سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ جمعیت علماء ہند کی جانب سے 65 کیسز دیکھ رہے ہیں جس میں اب تک 125 افراد کو ضمانت پر رہا کروا چکے ہیں۔
سلیم ملک نے بتایا کہ ان کے پاس جو کیسز ہیں ان میں متعدد ایسے کیسز بھی ہیں جن میں مسلمان کی موت کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو ہی گرفتار کیا گیا ہے، حالانکہ پولیس عدالت میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے البتہ جن لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا انہیں ضمانت تو ملی گئی ہے لیکن ان کے زندگی کا ایک سال ضائع ہو گیا،
ایڈووکیٹ سلیم ملک نے کہا کہ وہ تمام کیسز کی پیروی جمعیت علماء ہند کے ذریعہ کر رہے ہیں، ان تمام کیسز میں کسی سے بھی کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی۔ اس کا سارا خرچ جمعیت علماء ہی برداشت کرتی ہے۔