جل شکتی کے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا ہے کہ دہلی پولیس ٹھیک سے فون ٹیپنگ کے معاملے کی پوری تفتیش کرے تو گہلوت کو کرسی چھوڑنی پڑ سکتی ہے۔
شیخاوت نے ہفتے کے روز راجستھان میں جے پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر میں صحافیوں سے کہا کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت اور گورنمنٹ چیف وہپ مہیش جوشی بھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت دہلی میں معاملہ درج کروانے سے کانگریس کی بوکھلاہٹ بڑھتی جا رہی ہے۔
مسٹر شیخاوت نے کہا کہ اس معاملے میں یقیناً انصاف ہوگا اور کاروائی بھی ہوگی۔ اگر یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ قانونی عمل کے بغیر ریکارڈنگ ہوئی ہے تو یہ سنگین جرم ہوگا۔ انہوں نے کہا،’ریاستی حکومت نے جس معاملے کا ذکر کیا کہ اور جوشی نے وائس سیمپل دینے کا مطالبہ کیا ہے، وہ معاملہ انہوں نے درج کروانے کے 15 دن کے بعد ہی واپس لے لیا۔ اب اگر راجستھان پولیس جوشی سے سیمپل طلب کرتی ہے تو یہ میں دینے کے لیے تیار ہوں‘۔
راجستھان میں پارٹی میں وزیراعلیٰ کے چہرے کے سلسلے میں بحث کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ایسی روایت نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ کے چہرے کو پہلے سے کوئی شخص اوڑھ لے اور از خود امیدوار ہو جائے۔ یہ کانگریس میں ہی ہوتا ہے، جس دن سے کانگریس اقتدار میں آئی ہے تو اس وقت سے آپسی تنازعہ کا شکار ہے۔
یو این آئی
فون ٹیپنگ کے معاملے کی تفتیش ہو تو گہلوت کو کرسی چھوڑنی پڑ سکتی ہے: شیخاوت
مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے ہفتے کے روز جے پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر میں صحافیوں سے کہا کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کے خلاف فون ٹیپنگ معاملے کی تفتیش کی جائے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا ہے کہ دہلی پولیس ٹھیک سے فون ٹیپنگ کے معاملے کی پوری تفتیش کرے تو گہلوت کو کرسی چھوڑنی پڑ سکتی ہے۔
شیخاوت نے ہفتے کے روز راجستھان میں جے پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر میں صحافیوں سے کہا کہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت اور گورنمنٹ چیف وہپ مہیش جوشی بھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت دہلی میں معاملہ درج کروانے سے کانگریس کی بوکھلاہٹ بڑھتی جا رہی ہے۔
مسٹر شیخاوت نے کہا کہ اس معاملے میں یقیناً انصاف ہوگا اور کاروائی بھی ہوگی۔ اگر یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ قانونی عمل کے بغیر ریکارڈنگ ہوئی ہے تو یہ سنگین جرم ہوگا۔ انہوں نے کہا،’ریاستی حکومت نے جس معاملے کا ذکر کیا کہ اور جوشی نے وائس سیمپل دینے کا مطالبہ کیا ہے، وہ معاملہ انہوں نے درج کروانے کے 15 دن کے بعد ہی واپس لے لیا۔ اب اگر راجستھان پولیس جوشی سے سیمپل طلب کرتی ہے تو یہ میں دینے کے لیے تیار ہوں‘۔
راجستھان میں پارٹی میں وزیراعلیٰ کے چہرے کے سلسلے میں بحث کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ایسی روایت نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ کے چہرے کو پہلے سے کوئی شخص اوڑھ لے اور از خود امیدوار ہو جائے۔ یہ کانگریس میں ہی ہوتا ہے، جس دن سے کانگریس اقتدار میں آئی ہے تو اس وقت سے آپسی تنازعہ کا شکار ہے۔
یو این آئی