دہلی: دارالحکومت دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں گذشتہ دنوں ہنومان جینتی کے موقع پر شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد حالات معمول پر آگئے ہیں لیکن مسلم علاقوں میں اب بھی خوف کا موحول ہے۔ دراصل دہلی پولیس کی جانب سے مخصوص فرقے کے لوگوں کی گرفتاری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تشدد کے بعد پولیس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جہانگیر پوری میں دونوں فریقین کی جانب سے پتھر بازی ہوئی تھی۔ Jahangirpuri Local Still Live In A Fear
اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جہانگیر پوری علاقہ کے رہائشیوں سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی پولیس ابھی تک مخصوص فرقے کو لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے حالانکہ دہلی پولیس نے ابھی تک تقریبا 30 لوگوں کی گرفتاری کی بات کہی ہے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جہانگیر پوری سے ہی 40 مسلم نوجوانوں کو پولیس حراست میں لے چکی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Jahangirpuri Violence: جہانگیر پوری تشدد معاملہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیر داخلہ
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان کے گھروالوں سے بھی بات کی جنہیں حال ہی میں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس ہمیں پریشان کر رہی ہے، ہم لوگوں نے کچھ بھی نہیں کیا، اس کے باوجود ہمارے بچوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور جن لوگوں نے یہ سب کیا ان کے خلاف پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے پولیس یک طرفہ کارروائی کر رہی ہے۔