ETV Bharat / bharat

International Day to Combat Islamophobia: مخالف اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر بھارت کا اعتراض - اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا پت بحث

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ 'ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں'۔ Islamophobia' Resolution In UN

اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے پر بھارت کا ردعمل
اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے پر بھارت کا ردعمل
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 12:18 PM IST

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے منگل کو 'اسلامو فوبیا' سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے ایک قرارداد کو منظوری دی ہے۔ وہیں اس قرار داد کو منظوری دینے پر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت نے عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دیگر مذاہب کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔Islamophobia' Resolution In UN

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر ووٹنگ سے قبل کہا کہ بھارت کو فخر ہے کہ تکثیریت ہمارے وجود کا مرکز ہے اور ہم تمام مذاہب اور عقائد میں یکساں تحفظ اور فروغ پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین اور روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔

کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانے والی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ایلچی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ 'ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں'۔ تاہم ایسے فوبیا صرف ابراہیمی مذاہب تک ہی محدود نہیں ہیں۔ درحقیقت اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ ایسے مذہبی خوف نے غیر ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Islamophobia: اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے امریکی حکومت سے خصوصی نمائندے کی تقرری کا مطالبہ

عالمی تنظیموں پر زور دیتے بھارتی ایلچی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قرارداد میں لفظ 'تکثیریت' کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اسپانسرز نے ہماری ترامیم کو اس میں شامل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ بھارت کے علاوہ فرانس اور یورپی یونین نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی عدم برداشت پوری دنیا میں رائج ہے لیکن قرارداد میں صرف اسلام کو شامل کیا گیا ہے اور دیگر کو خارج کر دیا گیا ہے۔

ٹی ایس ترومورتی نے کہاکہ 'ہندو مذہب کے 1.2 بلین سے زیادہ پیروکار ہیں، بدھ مت کے 535 ملین سے زیادہ اور سکھ مذہب کے 30 ملین سے زیادہ پیروکار دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف ایک کو الگ تھلگ کرنے کے بجائے مذہبی خوف کے پھیلاؤ کو تسلیم کریں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے منگل کو 'اسلامو فوبیا' سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے ایک قرارداد کو منظوری دی ہے۔ وہیں اس قرار داد کو منظوری دینے پر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت نے عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دیگر مذاہب کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔Islamophobia' Resolution In UN

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر ووٹنگ سے قبل کہا کہ بھارت کو فخر ہے کہ تکثیریت ہمارے وجود کا مرکز ہے اور ہم تمام مذاہب اور عقائد میں یکساں تحفظ اور فروغ پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین اور روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔

کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانے والی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ایلچی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ 'ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں'۔ تاہم ایسے فوبیا صرف ابراہیمی مذاہب تک ہی محدود نہیں ہیں۔ درحقیقت اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ ایسے مذہبی خوف نے غیر ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Islamophobia: اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے امریکی حکومت سے خصوصی نمائندے کی تقرری کا مطالبہ

عالمی تنظیموں پر زور دیتے بھارتی ایلچی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قرارداد میں لفظ 'تکثیریت' کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اسپانسرز نے ہماری ترامیم کو اس میں شامل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ بھارت کے علاوہ فرانس اور یورپی یونین نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی عدم برداشت پوری دنیا میں رائج ہے لیکن قرارداد میں صرف اسلام کو شامل کیا گیا ہے اور دیگر کو خارج کر دیا گیا ہے۔

ٹی ایس ترومورتی نے کہاکہ 'ہندو مذہب کے 1.2 بلین سے زیادہ پیروکار ہیں، بدھ مت کے 535 ملین سے زیادہ اور سکھ مذہب کے 30 ملین سے زیادہ پیروکار دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم صرف ایک کو الگ تھلگ کرنے کے بجائے مذہبی خوف کے پھیلاؤ کو تسلیم کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.