سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے بدھ کے روز پونے میں واقع جینوا بائیوفارماسیوٹیکلز کو اپنے ایم آر این اے کووڈ 19 ویکسین کے لئے فیز 1/2 کے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دی ہے۔
یہ بھارت کی پہلی میسنجر آر این اے (ایم آر این اے)، کووڈ ویکسین ہوگی۔ عالمی سطح پر امریکہ میں قائم فارما کمپنی فائزر انک نے ایم آر این اے ویکسین تیار کی ہے۔
سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی (ایس ای سی) کی بدھ کے روز ہوئی جائزہ نشست میں ویکسین کے ٹرائل کی اجازت دینے کے متعلق سفارش پر مہر لگنے کے بعد کمپنی کو ٹرائل کی اجازت دے دی گئی۔
دستاویز میں لکھا گیا ہے کہ 'تفصیلی غور و فکر کے بعد کمیٹی نے فیز 1/2 کلینیکل ٹرائل کی اجازت دینے کی سفارش کی ہے۔ کمپنی کو فیز ایک کے ٹرائل کی رپورٹ فیز 2 ٹرائل شروع کرنے کے قبل کمیٹی کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔'
اس سے قبل محکمہ بائیوٹیکنالوجی نے کہا تھا کہ اس نے کووڈ -19 کے لئے ایم آر این اے پر مبنی ویکسین کی ترقی کے لئے بیجوں کی مالی اعانت فراہم کی ہے۔
جینیوا نے ایچ ڈی ٹی بائیوٹیک کارپوریشن، امریکہ کے تعاون سے اپنے ایم آر این اے ویکسین (ایچ جی سی او 19) تیار کیا ہے۔ اس سے قبل فرم نے کہا تھا کہ اس ویکسین نے چوہا اور غیر انسانی پرائمٹ ماڈلز میں حفاظت، امیونوجنسیٹی، نیوٹرلائزیشن اور اینٹی باڈی کی سرگرمی کا ثبوت دیا ہے۔
قبل میں ڈی بی ٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈی بی ٹی ۔ بی آئی آر سی نے بھارت میں اپنی نوعیت کے پہلے ایم آر این اے پر مبنی ویکسین تیار کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔
مرکزی وزارت صحت نے منگل کے روز کہا تھا کہ کووڈ 19 کے لئے تقریباً آٹھ ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے مختلف مراحل میں ہیں اور مستقبل قریب میں اجازت کے لئے تیار ہوسکتی ہیں۔
آٹھ ویکسینوں میں آسٹر زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی تیار کردہ کوویشیلڈ، بھارت بائیوٹیک لمیٹڈ کی کوویکسین، زائڈس کیڈیلا کی زائکووڈ، روسی ویکسین کی اسپوتنک - وی، ایس آئی آئی کی وی این اکس سی او وی 2373، جینیوا کی ایچ جی سی او 19 اور دو دیگر نامعلوم ویکیسن کا نام اس میں شامل ہے۔
شروعاتی پانچوں ویکسین پہلے یا دوسرے یا تیسرے مرحلہ کے کلینیکل ٹرائلز میں داخل ہیں جبکہ بعد کی تین ابھی بھی پری کلینیکل ٹرائل مراحل میں ہیں۔
دریں اثنا دو ویکسین کوویشیلڈ اور کوویکسین کلینیکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں ہیں۔ ان کمپنیوں نے ہنگامی استعمال کی اجازت کے لئے ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا (DCGI) کو درخواست دی ہے۔
ایس ای سی نے دونوں کمپنیوں کو اپنے کووڈ ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت (EUA) حاصل کرنے کے لئے مزید حفاظت اور افادیت کا ڈاٹا پیش کرنے کی سفارش کی ہے۔