ETV Bharat / bharat

بھارت کو بنگلہ دیش سے سیکھنا چاہیے: نوید حامد - تشدد کرنے والوں کی پشت پناہی حکومت کر رہی

جب بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری پر تشدد ہوا تو وہاں کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اقلیتی برادری کو تحفظ فراہم کیا، اس دوران 4 سو سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم جب تریپورہ میں بنگلہ دیش کا مبینہ بدلہ لیا گیا تو بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔

بھارت کو بنگلہ دیش سے سیکھنا چاہیے: نوید حامد
author img

By

Published : Oct 28, 2021, 5:55 PM IST

گذشتہ دنوں بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران ہوئے تشدد کے بعد بھارتی ریاست تریپورا میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس دوران تقریباً 8 مساجد اور سینکڑوں دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئیں، لیکن حکومتی سطح پر کوئی بھی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

ویڈیو
حالانکہ جب بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری پر تشدد ہوا تو فوراً ہی وہاں کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اقلیتی برادری کو تحفظ فراہم کیا اس دوران 4 سو سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم جب تریپورہ میں بنگلہ دیش کا مبینہ بدلہ لیا گیا تو بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد سے بات کی۔ انہوں نے کہاکہ تشدد کسی بھی ملک میں ہو اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ جب بنگلہ دیش میں ہندو افراد کے ساتھ تشدد ہوا تو ملک کی ملی و سماجی تنظیموں کی جانب سے بھر پور مذمت کی گئی۔'انہوں نے مزید کہاکہ یہ بالکل بھی درست نہیں ہے کہ بنگلہ دیش کے تشدد کا بدلہ تریپورہ یا کسی بھی دیگر ریاست کے مسلمانوں سے لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس انداز میں بنگلہ دیش کی سرکار نے اقلیتی برادری کا ساتھ دیا اسی طرح بھارتیہ حکومت کو بھی ساتھ دینا چاہیے تھا۔'


مشاورت کے صدر نے مزید کہاکہ بھارتیہ حکومت کو بنگلہ دیش کی وزیر اعظم سے سیکھنا چاہیے کہ کس طرح سے اقلیتی برادری کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ بھارت میں اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کرنے والوں کی پشت پناہی حکومت کر رہی ہے، جبکہ اس کے برعکس بنگلہ دیشی حکومت اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے۔'

گذشتہ دنوں بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران ہوئے تشدد کے بعد بھارتی ریاست تریپورا میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس دوران تقریباً 8 مساجد اور سینکڑوں دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئیں، لیکن حکومتی سطح پر کوئی بھی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

ویڈیو
حالانکہ جب بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری پر تشدد ہوا تو فوراً ہی وہاں کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اقلیتی برادری کو تحفظ فراہم کیا اس دوران 4 سو سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم جب تریپورہ میں بنگلہ دیش کا مبینہ بدلہ لیا گیا تو بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد سے بات کی۔ انہوں نے کہاکہ تشدد کسی بھی ملک میں ہو اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ جب بنگلہ دیش میں ہندو افراد کے ساتھ تشدد ہوا تو ملک کی ملی و سماجی تنظیموں کی جانب سے بھر پور مذمت کی گئی۔'انہوں نے مزید کہاکہ یہ بالکل بھی درست نہیں ہے کہ بنگلہ دیش کے تشدد کا بدلہ تریپورہ یا کسی بھی دیگر ریاست کے مسلمانوں سے لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس انداز میں بنگلہ دیش کی سرکار نے اقلیتی برادری کا ساتھ دیا اسی طرح بھارتیہ حکومت کو بھی ساتھ دینا چاہیے تھا۔'


مشاورت کے صدر نے مزید کہاکہ بھارتیہ حکومت کو بنگلہ دیش کی وزیر اعظم سے سیکھنا چاہیے کہ کس طرح سے اقلیتی برادری کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ بھارت میں اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کرنے والوں کی پشت پناہی حکومت کر رہی ہے، جبکہ اس کے برعکس بنگلہ دیشی حکومت اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.