نئی دہلی: بھارت اور بنگلہ دیش نے علاقائی اور عالمی جغرافیائی سیاسی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی معیشتوں کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ سرحد پر تجارتی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی آئی پی اے) پر بات چیت شروع کرنے کا آج فیصلہ کیا۔India On Bangladesh
وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کے دورے پر آئی ہوئی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے درمیان آج یہاں حیدرآباد ہاؤس میں دو طرفہ سربراہی اجلاس میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کئی فیصلے کیے گئے اور اس سلسلے میں سات معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ جن میں کشیارا دریا کے پانی کے اشتراک اور مشترکہ استعمال، بنگلہ دیش ریلوے حکام کو تربیت فراہم کرنا، بنگلہ دیش ریلوے کو مال برداری سمیت مختلف شعبوں میں آئی ٹی ایپلی کیشنز کے استعمال میں مدد کرنا، بنگلہ دیش کے عدالتی افسران کی استعداد کار میں اضافہ۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون۔ تحقیق، خلائی شعبے میں تعاون اور پرسار بھارتی اور بنگلہ دیش ٹیلی ویژن کے درمیان نشریاتی تعاون شامل ہیں۔
اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ترقیاتی شراکت داری کے منصوبوں کی فلم کی نمائش ہوئی۔ اس کے بعد بنگلہ دیش کے وزیر اعظم نے مسٹر مودی کو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کی گولڈن جوبلی کے موقع پر شائع ہونے والی کتاب پیش کی۔
حسینہ جو پیر کو ہندوستان کے چار روزہ دورے پر یہاں پہنچیں، صبح راشٹرپتی بھون کے صحن میں ان کا رسمی استقبال کیا گیا۔ انہوں نے تینوں افواج کے مشترکہ دستے کے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد حسینہ راج گھاٹ گئیں جہاں انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کیا۔ صبح 11 بجے حیدرآباد ہاؤس پہنچیں جہاں مسٹر مودی نے ان کا استقبال کیا۔ پہلے دونوں رہنماؤں کے درمیان نجی گفتگو ہوئی اور پھر وفود کی سطح پر ملاقات شروع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: Sheikh Hasina's Visit بنگلہ دیش کی جدوجہد آزادی میں بھارت کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا
یو این آئی