پاکستان کے قومی سلامتی مشیر نے دعویٰ کیا کہ بھارت پڑوسی ملک پر سرجیکل اسٹرائک کی منصوبہ بندی کر رہا ہے‘ جبکہ بھارت نے اس الزام کی تردید کردی۔ بھارتی قومی سلامتی مشاورت بورڈ کے چیف نے پاکستانی دعویٰ کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
این ایس اے بی کے چیرمین پی ایس راگھون نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان، ہمیشہ بھارت کے خلاف الزام تراشی کرتا رہا ہے اور یہ اس کا ٹریڈ مارک ہے جسے ہم 73 سالوں سے دیکھ رہے ہیں‘۔
آج پاکستان کے قومی سلامتی مشیر معید یوسف نے ٹوئٹ کیا کہ ’وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو اے ای میں بین الاقوامی میڈیا کو آگاہ کیا کہ، پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کرنے کی بھارت منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے قابل اعتبار شواہد موجود ہیں‘۔ انہوں نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’ہم نے دنیا کو بھارت کے عزائم سے آگاہ کردیا ہے جبکہ ہم ایسے منصوبوں سے پہلے ہی واقف تھے‘۔
این ایس اے بی کے رکن و پاکستانی امور کے ماہر تلک دیواشر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’پاکستان کے وزیر خارجہ کا متحدہ عرب امارات کا دورہ پوری طرح ناکام ہونے کے بعد پاکستانی عوام کی توجہ کو ہٹانے کےلیے ایسے بیانات دیئے جارہے ہیں‘۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’عجیب بات ہے کہ قومی سیکیوریٹی سے متعلق انٹلی جنس اطلاعات کو پاکستان سلامتی کے مشیر سوشیل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مخصوص ایجنڈہ کے تحت ایسے بیانات دے رہا ہے جبکہ بھارت، اسلام آباد کی چالوں سے بخوبی واقف ہے۔
پاکستان کچھ عرصہ سے یہ الزام عائد کر رہا ہے کہ بھارت اس کے خلاف ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کا منصوبہ بنارہا ہے۔