ETV Bharat / bharat

بھارت اور پاکستان نے جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا

India Pakistan nuclear installations پاکستان اور بھارت نے اپنی جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ 1988 معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال پہلی جنوری کو ایک دوسرے کو اپنی اپنی جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔

India Pakistan exchange list of nuclear installations under 1988 pact
بھارت اور پاکستان نے جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 7:33 PM IST

نئی دہلی: تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری معاہدہ کو برقرار رکھتے ہوئے بھارت اور پاکستان نے پیر کو اپنی اپنی جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے سے روکتا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ فہرست کا تبادلہ جوہری تنصیبات پر حملوں کی روک تھام کے معاہدے کے تحت کیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست کا سالانہ تبادلہ آج یعنی یکم جنوری کو نئی دہلی اور اسلام آباد میں سفارتی چینلوں کے ذریعے ایک ساتھ عمل میں آیا۔ اس معاہدے پر 31 دسمبر 1988 کو دستخط ہوئے اور 27 جنوری 1991 کو نافذ العمل ہوا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال پہلی جنوری کو ایک دوسرے کو اپنی جوہری تنصیبات کے بارے میں مطلع کرنے کی شرط رکھتے ہیں۔

اس فہرست کا تبادلہ مسئلہ کشمیر اور سرحد پار دہشت گردی پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تعطل کے درمیان ہوا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس طرح کی فہرستوں کا یہ مسلسل 33 واں تبادلہ ہے۔ اس فہرست کا پہلا تبادلہ یکم جنوری 1992 کو ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں اتار چڑھاو کے باوجود جوہری تنصیبات کی فہرست کے تبادلے کا سلسلہ کبھی موقوف نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نئی دہلی: تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری معاہدہ کو برقرار رکھتے ہوئے بھارت اور پاکستان نے پیر کو اپنی اپنی جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے سے روکتا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ فہرست کا تبادلہ جوہری تنصیبات پر حملوں کی روک تھام کے معاہدے کے تحت کیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست کا سالانہ تبادلہ آج یعنی یکم جنوری کو نئی دہلی اور اسلام آباد میں سفارتی چینلوں کے ذریعے ایک ساتھ عمل میں آیا۔ اس معاہدے پر 31 دسمبر 1988 کو دستخط ہوئے اور 27 جنوری 1991 کو نافذ العمل ہوا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال پہلی جنوری کو ایک دوسرے کو اپنی جوہری تنصیبات کے بارے میں مطلع کرنے کی شرط رکھتے ہیں۔

اس فہرست کا تبادلہ مسئلہ کشمیر اور سرحد پار دہشت گردی پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تعطل کے درمیان ہوا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس طرح کی فہرستوں کا یہ مسلسل 33 واں تبادلہ ہے۔ اس فہرست کا پہلا تبادلہ یکم جنوری 1992 کو ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں اتار چڑھاو کے باوجود جوہری تنصیبات کی فہرست کے تبادلے کا سلسلہ کبھی موقوف نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.