نئی دہلی: بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے بیچ بھارتی حکومت نے کینیڈا کے شہریوں کے لیے ویزا خدمات کو ’’اگلے احکامات‘‘ تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام ان الزامات کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں کنیڈیا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی انتظامیہ نے ایک بین الاقوامی تنازعہ برپا کیا اور خالصتان نواز سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کو نئی دہلی کی انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ جوڑا ہے۔ ویزا کے اجراء کو روکنے کے فیصلے کا اعلان آن لائن ویزا درخواستی مرکز BLS انٹرنیشنل کے ذریعے آگاہ کیا گیا۔ ویزا اجرائی کو روکنے کے لیے ’’آپریشنل وجوہات‘‘ کا حوالہ دیا گیا۔
یاد رہے کہ سکھ علیحدگی پسند لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کو دو ماہ قبل گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، یہ ایک المناک واقعہ ہے جو بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑھتے ہوئے کشیدہ تعلقات کی اصل وجہ ہے۔ جہاں سکھ تنظیمیں نجر کو انسانی حقوق کے کارکن اور سکھوں کے بنیادی مقصد کی حمایت کرنے والے لیڈر کے طور پر ظاہر کر رہی ہیں، وہیں بھارتی حکومت نے انہیں مجرم قرار دیا ہے۔
کشیدگی اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے عوامی طور پر تسلیم کیا کہ ان کی حکومت کے پاس’’معتبر ذرائع‘‘ ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ 18 جون کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث ہو سکتے ہیں۔ نجر کی المناک موت اس وقت ہوئی جب اسے برٹش کولمبیا کے سرے میں سکھ ثقافتی مرکز کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: Khalistani Leader Sukha Killed in Canada کنیڈا میں مطلوب خالصتانی لیڈر کا قتل
بھارتی حکومت کی جانب سے کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا خدمات کی معطلی نے عالمی سطح پر ہلچل مچائی ہے۔ سفارتی حلقے اس بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے، جو پہلے ہی متنازعہ قتل کیس اور اس میں بھارت کی ایجنسی کے ملوث ہونے کے الزامات کی وجہ سے کشیدہ ہیں۔
ویزا کی معطلی کے جواب میں، کینیڈین حکام نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور نجر کے قتل سے متعلق الزامات کی شفاف اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے اس بڑھتے ہوئے تنازع کو حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان کھلے اور تعمیری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جیسا کہ بین الاقوامی برادری بھی اس پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ کینیڈین شہریوں کے لیے ہندوستانی ویزا خدمات کی معطلی بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ میں مزید اضافہ کا باعث بن گیا ہے۔ یہ ایک سفارتی بحران ہے جس کے جلد ختم ہونے کے آثار کم دکھائی دے رہے ہیں۔