ETV Bharat / bharat

بھارت انسانی حقوق کا ہمیشہ پابند رہا: وزیر اعظم - पीएम मोदी

وزیراعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ قومی حقوق انسانی کمیشن ( این ایچ آر سی ) کے 28 ویں یوم تاسیس کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جد و جہدآزادی اور اس کی تاریخ انسانی حقوق اور بھارت کے لیے انسانی حقوق کی اقدار کا ایک عظیم وسیلہ ہے۔

pm modi
وزیراعظم مودی
author img

By

Published : Oct 12, 2021, 5:40 PM IST

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایک ملک کے طور پر، ایک سماج کے طور پر ہم نے ناانصافی، ظلم و زیادتی کے خلاف مزاحمت کی اور ہم نے صدیوں تک اپنے حقوق کی لڑائی لڑی۔ ایسے وقت میں جب کہ پوری دنیا پہلی جنگ عظیم کے تشدد سے متاثر تھی، بھارت نے دنیا کو حقوق اور عد م تشدد کا راستہ دکھایا۔

گاندھی جی کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا باپو کو انسانی حقوق اور انسانی اقدار کی علامت کے طورپر دیکھتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کئی مواقع پر جبکہ دنیا وہم یا تذبذب کا شکار تھی، بھارت انسانی حقوق کے تئیں پوری طرح پختہ اور حساس رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسانی حقوق کا تصور غریبوں کے وقار سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریب سے غریب تر شخص کو حکومت کی اسکیمز میں برابر کی حصہ داری نہیں ملتی، اس وقت حقوق کا سوال اٹھتا ہے۔ وزیر اعظم نے غریبوں کے وقار کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص کو کھلے میں رفع حاجت سے آزادی کے حصول کے لیے بیت الخلاء فراہم کیا جاتا ہے تو اسے وقار حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح جب ایک غریب آدمی، جو بینک میں داخل ہونے سے بھی ہچکچاتا تھا، جن دھن کھاتہ کھلنے کے بعد اس کا وقار بڑھا ہے۔ اسی طرح روپے کارڈ، اجولا گیس کنکشن اور خواتین کے لیے پکے مکانوں کے حقوق اس سمت میں اہم اقدام ہیں۔

گذشتہ چند برسوں کے دوران اس طرح کے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے مختلف طبقوں میں مختلف سطحوں پر ہونے والی ناانصافی کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کئی دہائیوں سے مسلم خواتین تین طلاق کے خلاف قانون کا مطالبہ کررہی تھیں، ہم نے تین طلاق کے خلاف قانون بناکر مسلم خواتین کو نئے حقوق دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے شعبے خواتین کے لیے کھولے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے سکیورٹی کے ساتھ کام کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کام کرنے والی خواتین کے لیے تنخواہ کےساتھ 26 ہفتے کی زچگی کی چھٹیوں کو یقینی بنایا ہے۔ یہ ایک ایسا کارنامہ ہے، جسے کئی ترقی یافتہ ممالک بھی انجام نہیں دے سکے ہیں۔

مزید پڑھیں:

پی ایم کیئرز فنڈ سرکاری فنڈ نہیں ہے، مرکزی حکومت کا ہائی کورٹ میں جواب

اسی طرح وزیر اعظم نے خواجہ سراؤں، بچوں، خانہ بدوشوں اور نیم خانہ بدوش طبقوں کے لیے حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ حالیہ پیرالمپکس میں معذور کھلاڑیوں کی باعث تحریک کارکردگی کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں مخصوص افراد ( معذوری سے متاثرہ افراد) کے لیے قانون بنائے گئے ہیں۔ انہیں نئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ عمارتیں ایسی تعمیر کی جارہی ہیں، جنہیں دویانگ جن آسانی سے استعمال کرسکتے ہیں اور دویانگوں کے لیے زبان کو معیاری بنایا جارہا ہے۔

یو این آئی

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایک ملک کے طور پر، ایک سماج کے طور پر ہم نے ناانصافی، ظلم و زیادتی کے خلاف مزاحمت کی اور ہم نے صدیوں تک اپنے حقوق کی لڑائی لڑی۔ ایسے وقت میں جب کہ پوری دنیا پہلی جنگ عظیم کے تشدد سے متاثر تھی، بھارت نے دنیا کو حقوق اور عد م تشدد کا راستہ دکھایا۔

گاندھی جی کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا باپو کو انسانی حقوق اور انسانی اقدار کی علامت کے طورپر دیکھتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کئی مواقع پر جبکہ دنیا وہم یا تذبذب کا شکار تھی، بھارت انسانی حقوق کے تئیں پوری طرح پختہ اور حساس رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسانی حقوق کا تصور غریبوں کے وقار سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریب سے غریب تر شخص کو حکومت کی اسکیمز میں برابر کی حصہ داری نہیں ملتی، اس وقت حقوق کا سوال اٹھتا ہے۔ وزیر اعظم نے غریبوں کے وقار کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص کو کھلے میں رفع حاجت سے آزادی کے حصول کے لیے بیت الخلاء فراہم کیا جاتا ہے تو اسے وقار حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح جب ایک غریب آدمی، جو بینک میں داخل ہونے سے بھی ہچکچاتا تھا، جن دھن کھاتہ کھلنے کے بعد اس کا وقار بڑھا ہے۔ اسی طرح روپے کارڈ، اجولا گیس کنکشن اور خواتین کے لیے پکے مکانوں کے حقوق اس سمت میں اہم اقدام ہیں۔

گذشتہ چند برسوں کے دوران اس طرح کے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے مختلف طبقوں میں مختلف سطحوں پر ہونے والی ناانصافی کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کئی دہائیوں سے مسلم خواتین تین طلاق کے خلاف قانون کا مطالبہ کررہی تھیں، ہم نے تین طلاق کے خلاف قانون بناکر مسلم خواتین کو نئے حقوق دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے شعبے خواتین کے لیے کھولے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے سکیورٹی کے ساتھ کام کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کام کرنے والی خواتین کے لیے تنخواہ کےساتھ 26 ہفتے کی زچگی کی چھٹیوں کو یقینی بنایا ہے۔ یہ ایک ایسا کارنامہ ہے، جسے کئی ترقی یافتہ ممالک بھی انجام نہیں دے سکے ہیں۔

مزید پڑھیں:

پی ایم کیئرز فنڈ سرکاری فنڈ نہیں ہے، مرکزی حکومت کا ہائی کورٹ میں جواب

اسی طرح وزیر اعظم نے خواجہ سراؤں، بچوں، خانہ بدوشوں اور نیم خانہ بدوش طبقوں کے لیے حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ حالیہ پیرالمپکس میں معذور کھلاڑیوں کی باعث تحریک کارکردگی کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں مخصوص افراد ( معذوری سے متاثرہ افراد) کے لیے قانون بنائے گئے ہیں۔ انہیں نئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ عمارتیں ایسی تعمیر کی جارہی ہیں، جنہیں دویانگ جن آسانی سے استعمال کرسکتے ہیں اور دویانگوں کے لیے زبان کو معیاری بنایا جارہا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.