نئی دہلی: نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا ہے کہ بھارت نہ صرف دوسروں کے خیالات کے لیے 'رواداری' کا قابل فخر ورثہ رکھتا ہے، بلکہ تمام خیالات کے ساتھ 'ہم آہنگی' کی منفرد ثقافت بھی رکھتا ہے۔ جمعہ کو یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دھنکھڑ نے کہا کہ بھارتی ثقافت تکثیریت اور ہم آہنگی کی ثقافت ہے۔ مغل ولی عہد دارا شکوہ کے کتاب 'مجمع البحرین' کی ریلیز کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجمع البحرین - 'دو سمندروں کا سنگم' مذاہب اور عوام کے درمیان مضبوط اتحاد کا باعث بنا ہے۔ جس نے بھارت کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف بھارت کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہمیشہ اہم رہی ہے۔VP Dhankhar On Indian Culture
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ 'واسودھائیو کٹمبکم' کے فلسفے پر یقین رکھا ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے۔ 'سروا دھرم سمبھاو' بھارت کی روح ہے۔ بھارتی سوچ اور طرز زندگی دنیا کو پیش کرنے کے لئے بہت کچھ ہے۔ ہم اس قدیم سرزمین سے علم کے خزانے پر غور کر سکتے ہیں اور انسانیت کے لیے عالمی امن کے وقت کا آغاز کر سکتے ہیں۔
دارا شکوہ کو سنسکرت کا ایک باصلاحیت، ماہر شاعر اور عالم قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ سماجی ہم آہنگی اور مذہبی اتحاد کے علمبردار تھے۔ اس کتاب 'مجمع البحرین' میں دارا شکوہ نے ہندو مت (ویدانت) اور اسلام (تصوف) کے درمیان تمام مماثلتوں کو ایک ایک کرکے درج کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اسلام اور ہندو مت میں فرق صرف زبانی ہے۔ دھنکھڑ نے موجودہ دور میں اپنی وراثت کو زندہ کرنے اور سماجی اتحاد کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔ کتاب کے مترجم امر حسن ہیں اور اسے آئی سی سی آر نے شائع کیا ہے۔ اس موقع پر آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر ایک گانا 'انکریڈیبل بھارت دیش میرا' بھی ریلیز کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Ghulam Nabi Azad Meets VP غلام نبی آزاد کی نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ سے ملاقات
یو این آئی