جواہر لعل نہرو 14 نومبر 1889ء میں شہر الہ آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد موتی لعل نہرو ایک کشمیری پنڈت کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔ آزادی کی جدوجہد میں نہرو جی نے بے لوث خدمات انجام دیں۔
پنڈت جواہر لعل نہرو نے اپنی اسکولی تعلیم ہیرو اور کالج کی تعلیم ٹرینٹی کالج، لندن سے مکمل کی تھی۔ جواہر لعل نہرو نے اپنی قانون کی ڈگری کیمبرج یونیورسٹی سے مکمل کی اور کیمبرج میں تعلیم حاصل کر کے سنہ 1912 میں نہرو جی نے بار ایٹ لا کا خطاب حاصل کیا اور وہ بار میں بلائے گئے۔
پنڈت جواہر لعل نہرو کے سیاسی سفر میں اگر بات کریں تو وہ 1912 میں کانگریس سے جڑے۔ وہ 6 بار کانگریس کے صدر کے عہدے پر فائز رہے۔ 1928 میں لکھنؤ میں سائمن کمیشن کی مخالفت میں نہرو جی زخمی ہوئے اور 1930 میں نمک تحریک میں گرفتار ہوئے اور وہ چھ ماہ جیل میں رہے۔ وہ کل 9 بار جیل گئے۔
1942 کی 'بھارت چھوڑو' تحریک میں نہرو جی کو 9 اگست 1942 کو بمبئی میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ احمد نگر جیل میں رہے جہاں سے انہیں 15 جون 1945 کو رہا کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ آزادی ملنے کے بعد جب وزیر اعظم کے لیے کانگریس میں پولنگ ہوئی تو سردار ولبھ بھائی پٹیل اور آچاریہ کرپلانی کو سب سے زیادہ ووٹ ملے تھے لیکن گاندھی جی کے کہنے پر دونوں نے اپنا نام واپس لے لیا اور جواہر لعل نہرو کو وزیر اعظم بنایا گیا۔
پنڈت نہرو اگست 1947 سے لے کر مئی 1964 تک ملک کے وزیراعظم رہے۔ ملک کے پہلے وزیراعظم کی پیدائش 14 نومبر 1889 کو اترپردیش کے پریاگ راج میں ہوئی تھی اور ان کا انتقال 27 مئی 1964 کو ہوا تھا۔
جواہر لعل نہرو کو بچوں سے بے حد لگاؤ تھا۔ ان کے یوم پیدائش (14 نومبر) کے موقع پر بھارت میں یوم اطفال کے طور پر منایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
'پرائیویسی حقوق کے ساتھ قومی سلامتی کی ذمہ داری بھی حکومت کی ہے'
سنہ 1964 تک بھارت میں 20 نومبر کو یوم اطفال منایا جاتا تھا، لیکن جواہر لعل نہرو کی رحلت کے بعد ان کی سالگرہ یعنی 14 نومبر کو یوم اطفال کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ بہت سے ممالک میں یکم جون یوم اطفال کے طور پر منایا جاتا ہے۔ کچھ ممالک اقوام متحدہ کے اعلامیہ کے مطابق 20 نومبر کو یوم اطفال مناتے ہیں۔
بھارت، جدید اور ترقی پذیر جمہوریت کی بنیاد رکھنے کے لئے پنڈت نہرو کا ہمیشہ قرض دار رہے گا۔