ETV Bharat / bharat

India on Uzbekistan Protest: ازبکستان میں ہلاکتوں پر بھارت کا اظہار تعزیت

author img

By

Published : Jul 6, 2022, 10:19 PM IST

Updated : Jul 6, 2022, 10:54 PM IST

بھارت اور امریکہ نے ازبکستان کے قراقلپکستان علاقے میں پرتشدد مظاہرے Uzbekistan Protest کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقوں سے کشیدگی کا پرامن حل تلاش کرنے اور تشدد سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔ دونوں ممالک نے تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا بھی اظہار کیا۔ India on Uzbekistan Protest

India expresses condolence to families of those killed in Uzbekistan protest
بھارت نے ازبکستان میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا

بھارت نے ان لوگوں کے خاندانوں کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے حال ہی میں ازبکستان کے خود مختار صوبے قراقلپکستان میں ہونے والے پر تشدد احتجاج Uzbekistan Protest میں اپنی جانیں گنوائیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کی نظر میں ہے، بشمول حالیہ واقعہ جو قراقل پاکستان میں ہوا تھا۔

ازبکستان میں قراقلپکستان سے متعلق واقعات کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، باغچی نے کہا، "ہم ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کے عمل کی پیروی کر رہے ہیں، جس میں قراقل پاکستان کی حالیہ پیش رفت بھی شامل ہے۔" انہوں نے مزید کہا "ہم نے امن و امان کی بحالی اور مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ازبکستان کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو دیکھا ہے۔ ازبکستان کے قریبی اور دوستانہ شراکت دار کے طور پر، ہم حالات کے جلد استحکام کی امید کرتے ہیں۔"India on Uzbekistan Protest

وہیں امریکہ نے ازبکستان میں تشدد کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام فریقوں سے ان کشیدگی کا پرامن حل تلاش کرنے اور تشدد سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے، محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کو کہا "ہم جمہوری اصلاحات کے نفاذ کے لیے ازبکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ازبکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کے مطابق پرامن اجتماع اور اظہار رائے سمیت تمام بنیادی حقوق کا تحفظ کریں۔ انہوں نے کہا، "ہم حکام سے بین الاقوامی معیارات کے مطابق بہترین انداز میں تشدد کی مکمل، معتبر اور شفاف تحقیقات کی اپیل کرتے ہیں۔" امریکہ ازبکستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Violent Protests in Uzbekistan: ازبکستان میں پرتشدد مظاہرے میں اٹھارہ افراد ہلاک، دو سو سے زائد زخمی

حالیہ پرتشدد احتجاج کے دوران گزشتہ ہفتے کم از کم 18 افراد ہلاک اور 243 زخمی ہوئے تھے۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق، ازبک حکومت کی جانب سے قراقل پاکستان کی حیثیت کو متاثر کرنے والی آئینی تبدیلیوں کے بعد احتجاج شروع ہوا اور جو کہ صدر شوکت مرزیوئیف کے 2016 میں اسلام کریموف کی موت کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے ان کی حکمرانی کے لیے ایک چیلنج ہے۔

مرزییوئیف نے ہفتے کے روز قراقلپکستان کی خودمختاری اور اس کے علیحدگی کے حق سے متعلق آئین کے آرٹیکلز میں ترمیم کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا، تاہم ہفتے کے روز، صدر نے قراقلپاکستان جمہوریہ میں ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق ہنگامی حالت 3 جولائی سے 2 اگست تک چلے گی۔ میرزییوئیف نے علاقے کے دارالحکومت نکوس کا دورہ کیا، جہاں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں پر دھاوا بولنے کی کوشش کی اور اعلان کیا کہ قراقل پاکستان سے متعلق تبدیلیاں برقرار رہیں گی۔

قبل ازیں اطلاع ملی تھی کہ نکوس میں امن عامہ بحال ہو گیا ہے۔ میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لوگ مرکزی آؤٹ ڈور مارکیٹ کے علاقے میں جمع ہوئے اور ایک مقامی بلاگر کی رہائی کا مطالبہ کیا جس نے آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپوتنک کی خبر کے مطابق، اگر ترامیم منظور کی گئیں تو قراقل پاکستان ریفرنڈم کے ذریعے ازبکستان سے علیحدگی کے اپنے حق سے محروم ہو سکتا ہے۔

بھارت نے ان لوگوں کے خاندانوں کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے حال ہی میں ازبکستان کے خود مختار صوبے قراقلپکستان میں ہونے والے پر تشدد احتجاج Uzbekistan Protest میں اپنی جانیں گنوائیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کی نظر میں ہے، بشمول حالیہ واقعہ جو قراقل پاکستان میں ہوا تھا۔

ازبکستان میں قراقلپکستان سے متعلق واقعات کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، باغچی نے کہا، "ہم ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کے عمل کی پیروی کر رہے ہیں، جس میں قراقل پاکستان کی حالیہ پیش رفت بھی شامل ہے۔" انہوں نے مزید کہا "ہم نے امن و امان کی بحالی اور مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ازبکستان کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو دیکھا ہے۔ ازبکستان کے قریبی اور دوستانہ شراکت دار کے طور پر، ہم حالات کے جلد استحکام کی امید کرتے ہیں۔"India on Uzbekistan Protest

وہیں امریکہ نے ازبکستان میں تشدد کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام فریقوں سے ان کشیدگی کا پرامن حل تلاش کرنے اور تشدد سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے، محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کو کہا "ہم جمہوری اصلاحات کے نفاذ کے لیے ازبکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ازبکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کے مطابق پرامن اجتماع اور اظہار رائے سمیت تمام بنیادی حقوق کا تحفظ کریں۔ انہوں نے کہا، "ہم حکام سے بین الاقوامی معیارات کے مطابق بہترین انداز میں تشدد کی مکمل، معتبر اور شفاف تحقیقات کی اپیل کرتے ہیں۔" امریکہ ازبکستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Violent Protests in Uzbekistan: ازبکستان میں پرتشدد مظاہرے میں اٹھارہ افراد ہلاک، دو سو سے زائد زخمی

حالیہ پرتشدد احتجاج کے دوران گزشتہ ہفتے کم از کم 18 افراد ہلاک اور 243 زخمی ہوئے تھے۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق، ازبک حکومت کی جانب سے قراقل پاکستان کی حیثیت کو متاثر کرنے والی آئینی تبدیلیوں کے بعد احتجاج شروع ہوا اور جو کہ صدر شوکت مرزیوئیف کے 2016 میں اسلام کریموف کی موت کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے ان کی حکمرانی کے لیے ایک چیلنج ہے۔

مرزییوئیف نے ہفتے کے روز قراقلپکستان کی خودمختاری اور اس کے علیحدگی کے حق سے متعلق آئین کے آرٹیکلز میں ترمیم کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا، تاہم ہفتے کے روز، صدر نے قراقلپاکستان جمہوریہ میں ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق ہنگامی حالت 3 جولائی سے 2 اگست تک چلے گی۔ میرزییوئیف نے علاقے کے دارالحکومت نکوس کا دورہ کیا، جہاں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں پر دھاوا بولنے کی کوشش کی اور اعلان کیا کہ قراقل پاکستان سے متعلق تبدیلیاں برقرار رہیں گی۔

قبل ازیں اطلاع ملی تھی کہ نکوس میں امن عامہ بحال ہو گیا ہے۔ میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لوگ مرکزی آؤٹ ڈور مارکیٹ کے علاقے میں جمع ہوئے اور ایک مقامی بلاگر کی رہائی کا مطالبہ کیا جس نے آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپوتنک کی خبر کے مطابق، اگر ترامیم منظور کی گئیں تو قراقل پاکستان ریفرنڈم کے ذریعے ازبکستان سے علیحدگی کے اپنے حق سے محروم ہو سکتا ہے۔

Last Updated : Jul 6, 2022, 10:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.