ETV Bharat / bharat

بھارت و چین لداخ سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے لیے متفق

author img

By

Published : Nov 13, 2020, 1:35 PM IST

مشرقی لداخ میں زمینی صورتحال جوں کی توں ہے اور دفاعی ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں فوجی مذاکرات کا نویں مرحلہ ہونے کا امکان ہے۔

بھارت و چین لداخ سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے لیے متفق
بھارت و چین لداخ سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے لیے متفق

بھارت اور چین کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق اب تک آٹھ بار فوجی کمانڈر سطح پر بات چیت کی گئی اور اس دوران مرحلوں میں فوجیوں کو پیچھے ہٹانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر گزشتہ چھ مہینے سے بھی زیادہ وقت سے جاری تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے بھارت اور چین مرحلہ وار طریقے سے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹنے کے ایک منصوبہ پر کام کررہے ہیں۔

جمعرات کو وزارت خارجہ نے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن پر جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے بھارت اور چین فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعے بات چیت کو برقرار رکھنے پر متفق ہوگئے ہیں حالانکہ اس نے ان اطلاعات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے کہ دونوں فریق فوجیوں اور بارڈر فرکشن پوائنٹس سے ہتھیار کی واپسی کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شری واستو نے ایک باقاعدہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دونوں فریقین نے اس میٹنگ میں بات چیت کرنے اور دیگر بقیہ امور کے حل کے لئے زور دینے کے لئے فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعے بات چیت برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق جلد ہی ایک اور اجلاس کے انعقاد پر متفق ہوگئے ہیں۔

کمانڈر سطح کی بات چیت کے دوران دونوں فریقین کے درمیان فوجیوں کو پیچھے ہٹنے کے ایک منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منقطع ہونے کی تجاویز کے ایک حصے کے طور پر دونوں فریق پینگ گونگ جھیل کے علاقے میں امسال اپریل سے مئی کے بعد سے جاری تنازعہ کے دوران تعمیر ہونے والے کسی بھی نئے ڈھانچے کو ختم کردیں گے۔

چھ نومبر کو دونوں ممالک کے فوجی کمانڈروں کے مابین بات چیت کے دوران چین نے اس منصوبے کی تجویز سامنے رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق اس منصوبہ کے تحت پینگ گونگ جھیل کے شمالی کنارے کی فنگر ۔4 سے لے کر فنگر۔8 تک کے علاقہ سے ہندوستان اور چین اپنے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹائیں گے۔

بھارت اور چین کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق اب تک آٹھ بار فوجی کمانڈر سطح پر بات چیت کی گئی اور اس دوران مرحلوں میں فوجیوں کو پیچھے ہٹانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر گزشتہ چھ مہینے سے بھی زیادہ وقت سے جاری تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے بھارت اور چین مرحلہ وار طریقے سے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹنے کے ایک منصوبہ پر کام کررہے ہیں۔

جمعرات کو وزارت خارجہ نے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن پر جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے بھارت اور چین فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعے بات چیت کو برقرار رکھنے پر متفق ہوگئے ہیں حالانکہ اس نے ان اطلاعات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے کہ دونوں فریق فوجیوں اور بارڈر فرکشن پوائنٹس سے ہتھیار کی واپسی کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شری واستو نے ایک باقاعدہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دونوں فریقین نے اس میٹنگ میں بات چیت کرنے اور دیگر بقیہ امور کے حل کے لئے زور دینے کے لئے فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعے بات چیت برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق جلد ہی ایک اور اجلاس کے انعقاد پر متفق ہوگئے ہیں۔

کمانڈر سطح کی بات چیت کے دوران دونوں فریقین کے درمیان فوجیوں کو پیچھے ہٹنے کے ایک منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منقطع ہونے کی تجاویز کے ایک حصے کے طور پر دونوں فریق پینگ گونگ جھیل کے علاقے میں امسال اپریل سے مئی کے بعد سے جاری تنازعہ کے دوران تعمیر ہونے والے کسی بھی نئے ڈھانچے کو ختم کردیں گے۔

چھ نومبر کو دونوں ممالک کے فوجی کمانڈروں کے مابین بات چیت کے دوران چین نے اس منصوبے کی تجویز سامنے رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق اس منصوبہ کے تحت پینگ گونگ جھیل کے شمالی کنارے کی فنگر ۔4 سے لے کر فنگر۔8 تک کے علاقہ سے ہندوستان اور چین اپنے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.