ETV Bharat / bharat

Om Birla On Tanzania بھارت اور تنزانیہ کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں، لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ اس وقت بھارت پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے جس میں مزید ترقی کی صلاحیت ہے اور تنزانیہ براعظم افریقہ میں سب سے اہم معیشت ہے۔ اس لیے اقتصادی میدان میں بھارت اور تنزانیہ کے درمیان شراکت داری دونوں ممالک میں ترقی کا باعث بنے گی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 18, 2023, 9:58 PM IST

تنزانیہ: کینیا کے انتہائی کامیاب دورے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کی قیادت میں بھارتی پارلیمانی وفد ( آئی پی ڈی ) آج اپنے مشرقی افریقہ کے دورے کے دوسرے مرحلے میں تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام پہنچا ۔ تنزانیہ کی حکومت اور تنزانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے حکام نے ایئرپورٹ پر برلا اور وفد کے اراکین کا استقبال کیا۔

اپنے دورے کے دوران برلا نے تنزانیہ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر ٹولیا ایکسن سے ملاقات کی، اس دوران لوک سبھا کے اسپیکر نے بھارتی وفد کا روایتی انداز میں اور گرمجوشی سے استقبال کرنے پر ڈاکٹر ایکسن کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران برلا نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور تنزانیہ کے درمیان روایتی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ اقدار، استعمار کے خلاف جدوجہد کی وراثت اور ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگوں کی دیرینہ خواہش پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ تنزانیہ کی ترقی کے سفر میں بھارت ہمیشہ سے ایک قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر قریبی، دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اختراعات اور ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں بھی بڑھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے جس میں مزید ترقی کی صلاحیت ہے اور تنزانیہ براعظم افریقہ میں سب سے اہم معیشت ہے۔ اس لیے اقتصادی میدان میں بھارت اور تنزانیہ کے درمیان شراکت داری دونوں ممالک میں ترقی کا باعث بنے گی۔ تنزانیہ میں آئی آئی ٹی کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ بھارت سے باہر پہلا آئی آئی ٹی ادارہ تنزانیہ میں قائم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے تنزانیہ کے انسانی وسائل کی ترقی میں مدد ملے گی۔ برلا نے یہ بھی بتایا کہ مجوزہ ٹکنیکل پارک کا قیام تنزانیہ کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ بھارت اور تنزانیہ کے درمیان دفاعی شراکت داری وقت کے ساتھ ساتھ بڑھی ہے اور امید ہے کہ یہ مزید مضبوط ہوگی۔

بھارت کی G-20 صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ بھارت ترقی پذیر ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے مسائل کو سربراہی اجلاس میں پیش کرنے کی کوشش کرے گا۔ بھارتی تارکین وطن کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ تنزانیہ میں بھارتی نژاد لوگ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ برلا نے مشورہ دیا کہ باقاعدہ بات چیت اور اعلیٰ سطحی وفود کے دوروں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ G-20 کے ساتھ ساتھ بھارت کی پارلیمنٹ بھی اس سال G-20 ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کی P-20 کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔ برلا نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے اس فورم کے ذریعے عالمی مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرے گا۔

اس خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ بھارت کا ایک پارلیمانی وفد 50 سال بعد تنزانیہ کا دورہ کر رہا ہے، برلا نے کہا کہ اعلیٰ سطحی دوروں سے سیاسی اور پارلیمانی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ باہمی تبادلوں اور پارلیمانی وفود کے دوروں کی حمایت کرتی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک اور پارلیمنٹ کے درمیان تعلق بڑھتا ہے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے اور تعاون کو بھی فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے پارلیمانی سفارت کاری کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بھارت-تنزانیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے قیام کے امکان کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پلیٹ فارم سے ایک دوسرے کے تجربات اور نقطہ نظر کو شیئر کرنے میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے پرائڈ کے ذریعے تنزانیہ کے مقننہ کے اراکین اور عہدیداروں کی صلاحیتوں میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تنزانیہ: کینیا کے انتہائی کامیاب دورے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کی قیادت میں بھارتی پارلیمانی وفد ( آئی پی ڈی ) آج اپنے مشرقی افریقہ کے دورے کے دوسرے مرحلے میں تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام پہنچا ۔ تنزانیہ کی حکومت اور تنزانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے حکام نے ایئرپورٹ پر برلا اور وفد کے اراکین کا استقبال کیا۔

اپنے دورے کے دوران برلا نے تنزانیہ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر ٹولیا ایکسن سے ملاقات کی، اس دوران لوک سبھا کے اسپیکر نے بھارتی وفد کا روایتی انداز میں اور گرمجوشی سے استقبال کرنے پر ڈاکٹر ایکسن کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران برلا نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور تنزانیہ کے درمیان روایتی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ اقدار، استعمار کے خلاف جدوجہد کی وراثت اور ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگوں کی دیرینہ خواہش پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ تنزانیہ کی ترقی کے سفر میں بھارت ہمیشہ سے ایک قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر قریبی، دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اختراعات اور ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں بھی بڑھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے جس میں مزید ترقی کی صلاحیت ہے اور تنزانیہ براعظم افریقہ میں سب سے اہم معیشت ہے۔ اس لیے اقتصادی میدان میں بھارت اور تنزانیہ کے درمیان شراکت داری دونوں ممالک میں ترقی کا باعث بنے گی۔ تنزانیہ میں آئی آئی ٹی کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ بھارت سے باہر پہلا آئی آئی ٹی ادارہ تنزانیہ میں قائم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے تنزانیہ کے انسانی وسائل کی ترقی میں مدد ملے گی۔ برلا نے یہ بھی بتایا کہ مجوزہ ٹکنیکل پارک کا قیام تنزانیہ کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ بھارت اور تنزانیہ کے درمیان دفاعی شراکت داری وقت کے ساتھ ساتھ بڑھی ہے اور امید ہے کہ یہ مزید مضبوط ہوگی۔

بھارت کی G-20 صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ بھارت ترقی پذیر ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے مسائل کو سربراہی اجلاس میں پیش کرنے کی کوشش کرے گا۔ بھارتی تارکین وطن کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ تنزانیہ میں بھارتی نژاد لوگ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ برلا نے مشورہ دیا کہ باقاعدہ بات چیت اور اعلیٰ سطحی وفود کے دوروں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ G-20 کے ساتھ ساتھ بھارت کی پارلیمنٹ بھی اس سال G-20 ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کی P-20 کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔ برلا نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے اس فورم کے ذریعے عالمی مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرے گا۔

اس خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ بھارت کا ایک پارلیمانی وفد 50 سال بعد تنزانیہ کا دورہ کر رہا ہے، برلا نے کہا کہ اعلیٰ سطحی دوروں سے سیاسی اور پارلیمانی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ باہمی تبادلوں اور پارلیمانی وفود کے دوروں کی حمایت کرتی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک اور پارلیمنٹ کے درمیان تعلق بڑھتا ہے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے اور تعاون کو بھی فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے پارلیمانی سفارت کاری کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بھارت-تنزانیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے قیام کے امکان کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پلیٹ فارم سے ایک دوسرے کے تجربات اور نقطہ نظر کو شیئر کرنے میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے پرائڈ کے ذریعے تنزانیہ کے مقننہ کے اراکین اور عہدیداروں کی صلاحیتوں میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Om Birla On Global Terrorism عالمی دہشت گردی دنیا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.