نئی دہلی: باہمی اتحاد کو بڑھانے اور انتہا پسندی کو ختم کرنے کے مقصد سے دہلی کے انڈیا اسلامی کلچرل سینٹر میں بھارت اور انڈونیشیا کے علماء کی ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں بھارت اور انڈونیشیا کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور اسلام کی صحیح تصویر پیش کرنے پر زور دیا گیا۔ اس کانفرنس کا مقصد بھارت اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔ آج کی کانفرنس کا عنوان 'معاشرے میں قیام امن میں علماء کرام کا کردار' رکھا گیا ہے اس دوران وزیراعظم مودی کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور انڈونیشیا کے وزیر محمد محفوظ ایم ڈی نے کانفرنس میں اپنی موجودگی درج کرائی۔ Ajit Doval in India Indonesia Conference
اس دوران بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ انڈونیشیا اور بھارت کی تاریخ بہت مضبوط رہی ہے اس دوران ہمارے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ اجیت ڈوبھال نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 14ویں صدی سے تعلقات رہے ہیں،۔ پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ بھارت سے بالی جاتے ہیں جہاں وہ مندروں میں جاتے ہیں، انڈونیشیا مسلمانوں کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے پھر بھی وہاں کے لوگ اپنی روایات کو نہیں بھولے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن کا مذہب ہے جو کہتا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے لیکن داعشں جیسی تنظیموں کو روکنے کے لیے سب کا تعاون ضروری ہے۔
اجیت ڈوبھال نے کہا کہ بھارت اور انڈونیشیا کے درمیان کافی وقت اچھے تعلقات رہے ہیں حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی انڈونیشیا کا دورہ کیا تھا اس لیے دونوں ممالک اب بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو ختم کرنے اور باہمی ہم آہنگی بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔