نئی دہلی: زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے منگل کو کہا کہ ملک کی زراعت پر مبنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ہر گاؤں میں گودام اور کولڈ سٹوریج جیسی بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پہنچانا ضروری ہے اور اسی سے کسانوں کی خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔ تومر نے یہاں ڈیجیٹل پلیٹ فارم 'کسان تک' کے یوٹیوب چینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس موقع پر منعقدہ 'کسان تک سمٹ 2023' میں تومر نے 5 ٹریلین کی ریس، کسان بنے گا بیس - ہندوستانی معیشت اور زراعت کا کردار کے عنوان پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ زراعت سے متعلق مسائل کو اٹھانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم 'کسان تک' کسانوں کی بہبود کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ زراعت کو ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی تمام اسکیمیں مودی کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہیں۔
تومر نے کہا کہ صفائی مہم میں ہر گھر میں بیت الخلا فراہم کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کی مثال یہ بتاتی ہے کہ جب تک چھوٹے مقاصد حاصل نہیں کیے جاتے تب تک بڑے مقاصد کی طرف بڑھنا ممکن نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اگر زراعت کے شعبے میں چھوٹے کسان کی طاقت نہیں بڑھے گی تو ملکی معیشت کی طاقت بھی نہیں بڑھ سکے گی۔ انہوں نے دلیل دی کہ زراعت کے شعبے میں چھوٹے کسانوں کا حصہ 85 فیصد تک ہے، اس لیے حکومت کی ہر اسکیم چھوٹے کسانوں کے مفادات کو سامنے رکھ کر بنائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران میں بھی ان چھوٹے کسانوں نے ملک کی معیشت کو مضبوط کیا۔ ملک میں گنے کے کسانوں کو واجبات کی ادائیگی کے معاملے پر تومر نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی وقت پر ادائیگی کی جانی چاہیے۔ مودی حکومت نے اس سمت میں معقول کوششیں کی ہیں۔ یہ مسئلہ اتر پردیش میں زیادہ تھا، اس سمت میں ریاست میں یوگی حکومت بننے کے بعد حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔
یو این آئی