مستحق اور بے گھر افراد کو حکومتیں مختلف کالونیاں تعمیر کرکے مکانات مہیا کرتی رہی ہیں۔ سماج وادی حکومت میں جہاں مستحق افراد کو آسرا کالونی تعمیر کرکے مکانات دیے تھے وہیں بی ایس پی حکومت میں کاشی رام کالونی تعمیر کرکے مکانات مہیا کرائے گئے تھے۔
یہ وہی کاشی رام کالونی ہے جہاں سے آج 15 افراد کے مکانات یہ کہہ کر خالی کروائے گئے ہیں کہ ان کے دستاویزات مکمل نہیں ہیں۔ موقع پر پہنچے تحصیلدار نے اس معاملہ میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا جبکہ بے گھر ہوئے افراد اپنے دستاویزات دکھاکر اپنے گھروں کو اجڑنے سے بچانے کی افسران سے اپیل کرتے رہے۔
انہیں میں سے ایک بے گھر ہوئی خاتون یاسمین ہیں جنہوں نے بتایا کہ وہ دل کی مریض ہیں اور ان کا ممبئی میں علاج چل رہا ہے وہ اکثر علاج کے لئے ممبئی جاتی رہتی ہیں۔ کچھ روز قبل جب وہ ممبئی گئی ہوئی تھیں تو ان کو نوٹس دیا گیا کہ وہ یہ مکان خالی کر دیں۔
یاسمین کے داماد فہیم کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت ان پر زیادتی کرتے ہوئے ان کا مکان خالی کرا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت بتائے کہ یہ بے گھر ہوئی خاتون آخر کہاں جائے؟۔
سرکاری عہدیداروں یہ پر مقیم افراد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ تحقیقات کے بعد بے گھر ہوئے افراد کے دستاویزات صحیح پائے گئے تو مکانات دوبارہ ان کو دیے جا سکتے ہیں۔ لیکن ایسے میں سوال یہ ہے کہ اگر ان کے دستاویزات کی جانچ ہی ہونا تھی تو مکان خالی کرائے جانے سے پہلے کیوں نہیں کر لی گئی؟۔