پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آزادی کے بعد آئین نے سبھی دلتوں کو ریزرویشن دیا تھا، مگر زیر اقتدار کانگریس پارٹی نے سیکولرزم و جمہوریت کا گلا دباتے ہوئے قانون میں تبدیلی کر دلت مسلم و عیسائیوں کا ریزرویشن ختم کر انسانیت کو مجروح کیا ،جس کے سبب آج بھی دلت مسلم و عیسائی ہر شعبہ خصوصی طور سے اقتصادی و سیاسی شعبہ میں پسماندہ ہیں ۔انہوں نے عوامی مفاد میں دلت مسلم و عیسائیوں کے ریزرویشن پر روک ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ روک ہٹانے سے ان کی اقتصادی و سیاسی حالات بہتر ہوں گے۔Dr Ayub Surgeon On Reservation
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آزادی کے بعد جب سے دلت مسلم و عیسائیوں کا ریزرویشن ختم کیا گیا ہے ،وہ اقتصادی و سیاسی طور سے انتہائی پسماندہ ہو گئے ہیں ۔ کانگریس پارٹی نے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کو ختم کرکے دلت مسلم و عیسائیوں کے ساتھ نہ انصافی کی ہے ۔جب آئین نے سبھی مذاہب کو مساوی حقوق دیا ہے ،تو مذہب کی بنیاد پر ریزرویش ختم کرنا آئین ہی نہیں انسانیت کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دلت مسلم و عیسائیوں کو ریزرویشن نہ دینا ان کے ساتھ نہ انصافی ہے ۔سماجک تانا بانا کو مساوی طور پر بنائے رکھنے کے لئے دلت مسلم و عیسائیوں کو ریزرویشن دیا جانا ضروری ہے ۔اقلیتی اکثریتی علاقے کے اسمبلی و پارلیمانی سیٹوں پر دلت کے ریزرویشن سے دلت مسلم و عیسائی محروم ہو جاتے ہیں ۔ریزرویشن پر سے روک ہٹانے سے جہاں دلت مسلم و عیسائی سیاسی طور سے مستفید ہوں گے ،وہیں اقتصادی طور سے بھی مضبوط ہوں گے ۔ ڈاکٹر ایوب نے مطالبہ کیا کہ حکومت دلت مسلم و عیسائیوں کے ریزرویشن پر لگی روک کو ہٹائیں ،جس کے سبب انہیں اقتصادی و سیاسی طور سے فائدہ حاصل ہو سکے ۔حکومت اگر ریزرویشن سے روک نہیں ہٹاتی تو پیس پارٹی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔
یو این آئی