اورنگ آباد: حکومت کی جانب سے پری میٹرک اسکالرشپ اور مولانا آزاد فیلوشپ کو بند کیے جانے کے خلاف مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں اسپیکر کے سامنے اقلیتی طبقات میں تعلیمی وظائف شروع کرنے کا مطالبہ اور کہا کہ ان اسکالرشپ کے بند ہونے سے اقلیتی طبقات کے طلبہ کیلئے تعلیم کا حصول انتہائی دشوار ہو جائیگا، اقلیتی طبقات کے لاکھوں طلبہ پری میٹرک اسکالرشپ کے ذریعہ اپنے تعلیمی اخراجات پورا کرتے ہیں۔Imtiaz Jaleel speak in parliament over Maulana Azad fellowship and pre matric scholarship
مزید پڑھیں:۔ Maulana Azad Fellowship for minorities to stop from 2023مولانا آزاد فیلوشپ بند کئے جانے پر طلباء کا احتجاجی مظاہرہ
انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ کی پری میٹرک اسکالرشپ اور مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنا غیر منصفانہ اور غلط ہے، اس سے اقلیتی طبقات کے طلبہ کیلئے تعلیم کا حصول انتہائی دشوار ہو جائیگا۔ اقلیتی طبقات کے لاکھوں طلبہ پری میٹرک اسکالرشپ کے ذریعہ اپنے تعلیمی اخراجات پورا کرتے ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے اسکالرشپ بند کر دیئے جانے سے ان طلبہ کا مستقبل تاریک ہو جائیگا۔ امتیاز جلیل نے پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقات کی پری میٹرک اسکالر شپ اور مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے کے خلاف آواز بلند کی، انہوں نے کہا کہ پری میٹرک اسکالر شپ بند کرنے کیلئے حکومت نے آر ٹی ای کے تحت مفت داخلے دینے کا جواز پیش کیا، لیکن حکومت کی یہ دلیل سراسر غلط ہے کیونکہ ہر بچے کے سر پرست اُسے اچھے اسکول میں پڑھانا چاہتے ہیں اور اچھے و معیاری تعلیمی اداروں اور پرائیویٹ اسکولوں میں آر ٹی ای کی سہولت نہیں مل پاتی ہے، انہوں نے حکومت سے اقلیتی طبقات کے لاکھوں طلبہ کو سامنے رکھ کر پری میٹرک اسکالرشپ اور مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔