ETV Bharat / bharat

'ممکنہ تیسری لہر سے قبل بچوں کی ٹیکہ کاری انتہائی اہم'

author img

By

Published : Aug 25, 2021, 10:46 AM IST

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا کہ ماس ایمونیٹی حاصل کرنے کے لیے آبادی کے ایک بڑے حصے کی ٹیکہ کاری لازمی ہے۔ وہیں، اگر زیادہ آبادی ویکسینشن کے دائرے میں لائی جائے گی تو اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔

'ممکنہ تیسری لہر سے قبل بچوں کی ٹیکہ کاری انتہائی اہم'
'ممکنہ تیسری لہر سے قبل بچوں کی ٹیکہ کاری انتہائی اہم'

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا کہ ماس ایمونیٹی (قوت مدافعت) ہدف حاصل کرنے کے لئے بچوں کی ٹیکہ کاری مہم اہم ہے اور اس سے کورونا وائرس کی ممکنہ تیسری لہر کا اثر کم کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ تیسری لہر سے قبل ہی بچوں کو ٹیکہ لگوانے چاہیے تاکہ ماس ایمونیٹی کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔

ڈاکٹر نثار الحسن نے مزید کہا کہ ماس ایمونیٹی حاصل کرنے کے لیے آبادی کے ایک بڑے حصے کی ٹیکہ کاری لازمی ہے۔ وہیں اگر زیادہ آبادی ویکسینشن کے دائرے میں لائی جائے گی تو اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے ابتدائی دور میں یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ اگر آبادی کا 70 فیصد حصہ ٹیکہ کاری کے دائرے میں لایا جائے گا تو وائرس دوسروں میں آسانی سے منتقل نہیں ہو سکتا۔ تاہم ڈیلٹا ویریئنٹ نے اس اندازے میں اضافہ کر کے 80 سے 90 فیصد تک بڑھایا ہے جہاں وائرس آسانی سے ایک دوسرے میں منتقل نہیں ہوسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر: شوق کو کاروبار میں تبدیل کرنے والی ملکہ غالب شاہ

انہوں نے کہا کہ اس ہدف کو تب ہی حاصل کیا جاسکتا ہے جب بچوں کی ٹیکہ کاری مہم شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کُل آبادی میں 4.8 ملین بچے ہیں جو جموں وکشمیر کی 1.25 کروڑ کی مجموعی آبادی کا 38.4 حصہ ہیں۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا کہ ماس ایمونیٹی (قوت مدافعت) ہدف حاصل کرنے کے لئے بچوں کی ٹیکہ کاری مہم اہم ہے اور اس سے کورونا وائرس کی ممکنہ تیسری لہر کا اثر کم کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ تیسری لہر سے قبل ہی بچوں کو ٹیکہ لگوانے چاہیے تاکہ ماس ایمونیٹی کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔

ڈاکٹر نثار الحسن نے مزید کہا کہ ماس ایمونیٹی حاصل کرنے کے لیے آبادی کے ایک بڑے حصے کی ٹیکہ کاری لازمی ہے۔ وہیں اگر زیادہ آبادی ویکسینشن کے دائرے میں لائی جائے گی تو اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے ابتدائی دور میں یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ اگر آبادی کا 70 فیصد حصہ ٹیکہ کاری کے دائرے میں لایا جائے گا تو وائرس دوسروں میں آسانی سے منتقل نہیں ہو سکتا۔ تاہم ڈیلٹا ویریئنٹ نے اس اندازے میں اضافہ کر کے 80 سے 90 فیصد تک بڑھایا ہے جہاں وائرس آسانی سے ایک دوسرے میں منتقل نہیں ہوسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر: شوق کو کاروبار میں تبدیل کرنے والی ملکہ غالب شاہ

انہوں نے کہا کہ اس ہدف کو تب ہی حاصل کیا جاسکتا ہے جب بچوں کی ٹیکہ کاری مہم شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کُل آبادی میں 4.8 ملین بچے ہیں جو جموں وکشمیر کی 1.25 کروڑ کی مجموعی آبادی کا 38.4 حصہ ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.