ETV Bharat / bharat

Importance of Ramadan رمضان المبارک کی فضیلت قرآن و حدیث کی روشنی میں

author img

By

Published : Mar 22, 2023, 9:02 PM IST

Updated : Mar 22, 2023, 10:46 PM IST

رمضان المبارک کا روزہ اسلام کی پانچ بنیادی ارکان میں توحید، نماز، زکوٰۃ اور حج کے ساتھ ماہ صیام کے روزے فرض ہیں۔ رمضان بڑی فضیلتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے، اس مہینہ میں اہل ایمان کی طرف اللہ تعلیٰ کی خصوصی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ Importance of Ramadan in Essence of Quran and Hadith

importance of ramadan in essence of quran and hadith
رمضان المبارک کی فضیلت قرآن و حدیث کی روشنی میں

حیدرآباد: (محمد شاداب عالم) رمضان کی مہینے میں اللہ تعالی نے مسلمانوں پر روزے فرض کیے ہیں۔ روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے بنیادی رکن اور اہم فرائض میں سے ایک ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے: 'اے ایمان والو تم پر اسی طرح روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ' البقرة۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی آخرازماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا' جس نے ایمان کی حالت میں ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں: او کما قال

بتادیں کہ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ تمام سابقہ امتوں پر بھی فرض ہے۔ اگرچہ دیگر مذاہب کے درمیان روزوں کی تعداد اور کیفیت مختلف ہے۔ رمضان المبارک کا مہینہ بندوں کےلیے اللہ کا انعام ہے۔ امت محمدیہ کو اس مہینہ کا پورے سال انتظار رہتا ہے۔ اس مہینے نفل کی عبادت فرض کے برابر اور فرض کی ادائیگی کا ثواب ستر گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔

ماہ صیام کی فضیلت یہ بھی ہے کہ اس مہینے میں اللہ تبارک و تعالی نے قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے قرآن کریم کو نازل کیا۔ نزول قرآن کا مقصد انسانوں کی رہنمائی کے سوا کچھ نہیں، قرآن کے ذریعے انسان رب کو پہچانے اور اللہ تعالی کے بنائے ہوئے اصول و قوانین کے مطابق زندگی بسر کرے اور ایک اچھا انسان بن کرقوم و معاشرے کے لیے خدمات انجام دے۔

یوں تو رمضان کا پورا مہینہ دیگر مہینوں میں ممتاز اور خصوصی مقام کا حامل ہے، لیکن رمضان المبارک تین عشروں میں منقسم ہے اور تینوں کی فضیلتیں الگ الگ ہیں۔ پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ نجات جہنم ہے۔ رمضان کی راتوں میں ایک رات شبِ قدر ہے جس میں عبادت کرنا ہزار مہینوں سے افضل بتلایا گیا ہے۔ ہزار مہینوں یعنی 83 سال اور 4 ماہ ہے۔ گویا اِس رات کی عبادت پوری زندگی کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔

قرآن کریم میں ارشاد باری ہے: بے شک ہم نے قرآن کو شبِ قدر میں نازل کیا ہے، یعنی قرآن کریم کو لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر اِس رات میں اتارا ہے۔ آپ کو کچھ معلوم بھی ہے کہ شب قدر کیا ہے، شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس رات میں فرشتے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام اترتے ہیں۔ اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر زمین کی طرف اترتے ہیں۔ اور یہ خیر وبرکت فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے۔

چونکہ رمضان عبادت کا مہینہ ہے اس لیے اس ماہ زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کیا جانا چاہیے۔ صدقہ و خیرات وہ مال ہے جو اﷲ کی رضا کے لیے دیے جاتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ زکوة اسلام کا ایک اہم ترین فریضہ ہے، اس کی فرضیت سے انکار کرنا کفر ہے۔ علماء کرام کہتے ہیں زکوۃ کا منکر دائرئہ اسلام سے اس طرح خارج ہوتا ہے، جیسے نماز کا انکار کرنے والا شخص اسلام سے نکل جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں عام طور پر صاحب نصاب اپنے مال کی زکاة نکلاتے ہیں، اگرچہ زکوۃ کی ادائیگی کا تعلق رمضان سے نہیں ہے، بلکہ زکوة کی ادائیگی کا تعلق نصاب کا مالک بننے سے ہے، لیکن رواج ہی یہ بن چکا ہے کہ رمضان المبارک میں اس کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ زکوة نکالنے والا اپنی زکوة کی ادائیگی میں زکوة کے واجب ہونے کے وقت کا خیال رکھتے ہوئے اس کے وقت پر زکوة نکالے، اور اس کے لیے رمضان کا انتظار نہ کرے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: (محمد شاداب عالم) رمضان کی مہینے میں اللہ تعالی نے مسلمانوں پر روزے فرض کیے ہیں۔ روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے بنیادی رکن اور اہم فرائض میں سے ایک ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے: 'اے ایمان والو تم پر اسی طرح روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ' البقرة۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی آخرازماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا' جس نے ایمان کی حالت میں ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں: او کما قال

بتادیں کہ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ تمام سابقہ امتوں پر بھی فرض ہے۔ اگرچہ دیگر مذاہب کے درمیان روزوں کی تعداد اور کیفیت مختلف ہے۔ رمضان المبارک کا مہینہ بندوں کےلیے اللہ کا انعام ہے۔ امت محمدیہ کو اس مہینہ کا پورے سال انتظار رہتا ہے۔ اس مہینے نفل کی عبادت فرض کے برابر اور فرض کی ادائیگی کا ثواب ستر گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔

ماہ صیام کی فضیلت یہ بھی ہے کہ اس مہینے میں اللہ تبارک و تعالی نے قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے قرآن کریم کو نازل کیا۔ نزول قرآن کا مقصد انسانوں کی رہنمائی کے سوا کچھ نہیں، قرآن کے ذریعے انسان رب کو پہچانے اور اللہ تعالی کے بنائے ہوئے اصول و قوانین کے مطابق زندگی بسر کرے اور ایک اچھا انسان بن کرقوم و معاشرے کے لیے خدمات انجام دے۔

یوں تو رمضان کا پورا مہینہ دیگر مہینوں میں ممتاز اور خصوصی مقام کا حامل ہے، لیکن رمضان المبارک تین عشروں میں منقسم ہے اور تینوں کی فضیلتیں الگ الگ ہیں۔ پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ نجات جہنم ہے۔ رمضان کی راتوں میں ایک رات شبِ قدر ہے جس میں عبادت کرنا ہزار مہینوں سے افضل بتلایا گیا ہے۔ ہزار مہینوں یعنی 83 سال اور 4 ماہ ہے۔ گویا اِس رات کی عبادت پوری زندگی کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔

قرآن کریم میں ارشاد باری ہے: بے شک ہم نے قرآن کو شبِ قدر میں نازل کیا ہے، یعنی قرآن کریم کو لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر اِس رات میں اتارا ہے۔ آپ کو کچھ معلوم بھی ہے کہ شب قدر کیا ہے، شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس رات میں فرشتے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام اترتے ہیں۔ اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر زمین کی طرف اترتے ہیں۔ اور یہ خیر وبرکت فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے۔

چونکہ رمضان عبادت کا مہینہ ہے اس لیے اس ماہ زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کیا جانا چاہیے۔ صدقہ و خیرات وہ مال ہے جو اﷲ کی رضا کے لیے دیے جاتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ زکوة اسلام کا ایک اہم ترین فریضہ ہے، اس کی فرضیت سے انکار کرنا کفر ہے۔ علماء کرام کہتے ہیں زکوۃ کا منکر دائرئہ اسلام سے اس طرح خارج ہوتا ہے، جیسے نماز کا انکار کرنے والا شخص اسلام سے نکل جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں عام طور پر صاحب نصاب اپنے مال کی زکاة نکلاتے ہیں، اگرچہ زکوۃ کی ادائیگی کا تعلق رمضان سے نہیں ہے، بلکہ زکوة کی ادائیگی کا تعلق نصاب کا مالک بننے سے ہے، لیکن رواج ہی یہ بن چکا ہے کہ رمضان المبارک میں اس کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ زکوة نکالنے والا اپنی زکوة کی ادائیگی میں زکوة کے واجب ہونے کے وقت کا خیال رکھتے ہوئے اس کے وقت پر زکوة نکالے، اور اس کے لیے رمضان کا انتظار نہ کرے۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Mar 22, 2023, 10:46 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.