ETV Bharat / bharat

IGP Kashmir on Srinagar Gunfight: آئی جی پی کشمیر کا نوگام انکاؤنٹر پر بیان

author img

By

Published : Mar 16, 2022, 1:07 PM IST

جموں و کشمیر پولیس نے بدھ کے روز سرینگر کے نوگام علاقے میں رات بھر چلی تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے تین مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

IGP Kashmir on Srinagar Gunfight
آئی جی پی کشمیر کا نوگام انکاؤنٹر پر بیان

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وجے کمار نے تصادم آرائی ختم ہونے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ "سرینگر کے نوگام علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے منگل کی رات دیر گئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ آپریشن میں وقت لگا کیونکہ ہم نے پہلے عام شہریوں کو نقصان سے بچنے کے لیے وہاں سے نکالا۔"

ویڈیو

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ کے تین مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔ دو مقتولین کی شناخت عادل تیلی، ثاقب تانترے شوپیاں کے طور پر کی گئی ہے اور تیسرا غالباً عمر تیلی ہے۔ ہم نے عمر کے اہل خانہ کو شناخت کے لیے بلایا ہے۔"

آئی جی پی نے یہ بھی دعویٰ کیا، "تینوں مقتول خانمو کے سرپنچ سمیر احمد بٹ کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ ان کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل، اور دو پستول برآمد ہوئے ہیں۔"


ان عسکریت پسندوں کے طریقہ کار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "یہ ماڈیول پنچایت کے نمائندوں کو نشانہ بنا رہا تھا کیونکہ پاکستان میں ان کے آقا نہیں چاہتے کہ یہاں زمینی سطح پر جمہوریت پھلے پھولے۔"

یہ بھی پڑھیں:

  • IGP Kashmir on Sarpanch Killings: 'پنچوں وسرپنچوں کی حفاظت کے تئیں انتظامیہ متحرک'

    انہوں نے مزید کہا، "پولیس نے سرپنچوں کی ہلاکت میں ملوث تمام ماڈیول کو ختم کر دیا ہے۔ ہم نے بڈگام میں ایک سی آر پی ایف جوان اور ایک ٹی اے سپاہی کی ہلاکت میں ملوث ماڈیول کا بھی خاتما کیا ہے۔ صرف ایک معاملہ باقی تھا، سرپنچ سمیر کا، اور آج کے تصادم سے وہ بھی حل ہو گیا ہے۔کشمیر میں سرپنچوں اور پنچوں کو محفوظ رہائش کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں۔"

    قبل ذکر ہے کہ وادی میں سنہ 2022 میں اب تک 51 ہلاکتیں مخالف عسکری کارروائیوں کے دوران پیش آئی ہیں جن میں سے 17 مارچ کے مہینے میں ہی ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والے کل افراد میں 38 عسکریت پسند ہیں بشمور 10 غیر مقامی۔ وہی 6 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 6 عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ ایک غیرملکی عسکریت پسند جموں کے ارنيہ میں دوران دراندازی بھی ہلاک کیا گیا ہے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وجے کمار نے تصادم آرائی ختم ہونے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ "سرینگر کے نوگام علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے منگل کی رات دیر گئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ آپریشن میں وقت لگا کیونکہ ہم نے پہلے عام شہریوں کو نقصان سے بچنے کے لیے وہاں سے نکالا۔"

ویڈیو

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ کے تین مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔ دو مقتولین کی شناخت عادل تیلی، ثاقب تانترے شوپیاں کے طور پر کی گئی ہے اور تیسرا غالباً عمر تیلی ہے۔ ہم نے عمر کے اہل خانہ کو شناخت کے لیے بلایا ہے۔"

آئی جی پی نے یہ بھی دعویٰ کیا، "تینوں مقتول خانمو کے سرپنچ سمیر احمد بٹ کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ ان کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل، اور دو پستول برآمد ہوئے ہیں۔"


ان عسکریت پسندوں کے طریقہ کار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "یہ ماڈیول پنچایت کے نمائندوں کو نشانہ بنا رہا تھا کیونکہ پاکستان میں ان کے آقا نہیں چاہتے کہ یہاں زمینی سطح پر جمہوریت پھلے پھولے۔"

یہ بھی پڑھیں:

  • IGP Kashmir on Sarpanch Killings: 'پنچوں وسرپنچوں کی حفاظت کے تئیں انتظامیہ متحرک'

    انہوں نے مزید کہا، "پولیس نے سرپنچوں کی ہلاکت میں ملوث تمام ماڈیول کو ختم کر دیا ہے۔ ہم نے بڈگام میں ایک سی آر پی ایف جوان اور ایک ٹی اے سپاہی کی ہلاکت میں ملوث ماڈیول کا بھی خاتما کیا ہے۔ صرف ایک معاملہ باقی تھا، سرپنچ سمیر کا، اور آج کے تصادم سے وہ بھی حل ہو گیا ہے۔کشمیر میں سرپنچوں اور پنچوں کو محفوظ رہائش کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں۔"

    قبل ذکر ہے کہ وادی میں سنہ 2022 میں اب تک 51 ہلاکتیں مخالف عسکری کارروائیوں کے دوران پیش آئی ہیں جن میں سے 17 مارچ کے مہینے میں ہی ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والے کل افراد میں 38 عسکریت پسند ہیں بشمور 10 غیر مقامی۔ وہی 6 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 6 عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ ایک غیرملکی عسکریت پسند جموں کے ارنيہ میں دوران دراندازی بھی ہلاک کیا گیا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.