شیو پوری: گجرات کی سابرمتی جیل سے یوپی لائے جا رہے عتیق احمد کا قافلہ فی الوقت اترپردیش کے پریاگ راج کی جانب رواں دواں ہے۔ کچھ گھنٹوں میں عتیق احمد کے قافلے کے پریاگ راج پہنچنے کی امید ہے۔ اس قافلے میں پولیس کی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ عتیق احمد کی بہن اور ان کے وکیل بھی شامل ہیں۔ تازہ رپورٹس کے مطابق عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو نینی جیل میں رکھا جائے گا۔ اس دوران ایک مقام پر جب میڈیا نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ کو ڈر لگ رہا ہے تو انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کس بات کا ڈر۔ اتر پردیش پولیس کی ٹیم اتوار کی رات عتیق احمد کے ساتھ گجرات سے پریاگ راج کے لیے روانہ ہوئی تھی، اس دوران اترپردیش سرحد میں داخل ہونے سے قبل ایک جگہ قافلہ روکا تو عتیق احمد پیشاب کرنے کے لیے نیچے اترے۔ اس موقعے پر جب میڈیا نے عتیق سے پوچھا کہ کیا آپ کسی چیز سے ڈر رہے ہیں؟ اس سوال پر پہلے تو وہ خاموش رہے لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ مجھے کس بات کا ڈر ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Ateeq Ahmad Updates مجھے قتل کیا جا سکتا ہے، عتیق احمد
وہیں پیر کی صبح شیو پوری سے اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہونے سے پہلے ہی عتیق کے قافلے کے سامنے ایک مویشی آ گیا، اس سے پہلے کہ عتیق کا قافلہ مویشیوں کو بچا پاتا، مویشی قافلے کی گاڑی سے ٹکرا کر ہلاک ہوگیا۔ یہ قافلہ اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہونے ہی والا تھا، اس سے 3-4 کلومیٹر پہلے ہی اچانک کوٹہ جھانسی فور لین پر ٹنڈوا کے قریب قافلے کی گاڑی کے سامنے ایک مویشی آ گیا، گاڑی کی رفتار کافی تیز تھی جس کے سبب مویشی کی موقع پر یہی موت ہوگئی۔ واضح رہے کہ اچانک عتیق احمد کا قافلہ مویشی سے ٹکرا گیا تاہم مویشی کو ہٹانے کے بعد قافلہ آگے بڑھا اور سورویا، وادی امولا، دینارا چوراہے سے ہوتے ہوئے جھانسی میں داخل ہوا۔ عتیق احمد کو جھانسی سے پریاگ راج لے جایا جائے گا۔