ہبلی: پولیس نے کرناٹک کے اولڈ ہبلی پولیس اسٹیشن میں پتھراؤ کے واقعہ کے سلسلے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کارپوریٹر نذیر احمد ہنیال کو گرفتار کرلیا۔ کونسلر کو ہبلی فسادات کیس کی تحقیقات کے لیے ہبلی اولڈ پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا۔ پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں پولیس انہیں طبی معائنہ کے لیے اے آئی ایم آئی ایم اسپتال لے گئی۔ یہ گرفتاری ہبلی میں 16 اپریل کی نصف شب کو ایک قابل اعتراض تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہوئے تشدد کے سلسلے میں کی گئی ہے۔ Police Arrested Aimim Corporator In Hubballi Riot Case
سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض تصویر وائرل ہونے کے بعد دو گروہ میں تصادم ہوگیا، دونوں طرف سے پتھربازی کی گئی، اس واقعہ میں عوامی املاک کو نقصان پہنچا، واقعے کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد 40 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی۔
- مزید پڑھیں:۔ Hubli Violence: ہبلی تشدد معاملہ میں بے قصوروں افراد کو گرفتار نہ کیا جائے، کرناٹک اقلیتی کمیشن کی ہدایت
واضح رہے کہ کرناٹک حکومت کے وزیر سی این اشوتھ نارائن نے کہا تھا کہ پرانے ہبلی پولیس اسٹیشن میں پتھراؤ کے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کے قانون کا احترام نہیں کرتے ہیں انہیں صحیح پیغام دینے کے لیے وقتاً فوقتاً سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ حکومت اس واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہفتے کی رات پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ اتوار کو وزیر اشوتھ نارائن نے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔