مغربی بنگال میں وقت کے گذرنے کے ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے روزانہ دل بدلی کی خبریں موصول ہو رہی ہے ریاست میں دل بدلی کے کھیل کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے پہلا اسمبلی انتخابات 2021 کی تاریخوں کے اعلان اور دوسرا نتائج کے بعد۔
دل بدلی کے کھیل کی پہلی اننگز میں تمام کامیابیاں بی جے پی کی جھولی میں آئی جس میں شھبندو ادھیکاری کے طور پر بی جے پی کو بڑی کامیابی ملی تھی شھبندو ادھیکاری کے بعد یکے بعد دیگر کئی رہنما ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
گزشتہ 2 مئی کو اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد ریاست کی سیاسی صورتحال میں تیزی تبدیلی آئی اس کھیل کی دوسری اننگز میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے مکل رائے اور شبرانسو رائے کو اپنی پارٹی میں شامل کرکے بی جے پی کو کرارا جواب دیا۔
مکل رائے کے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے بعد ان کے قریبی سمجھے جانے والے کئی رہنما بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی کوشش تیز کر دی ہیں۔ مکل رائے کا سب سے مضبوط گڑھ شمالی 24 پرگنہ کے بیشتر رہنما ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے لئے راہ تلاش کر رہے ہیں۔
مغربی بنگال کی سیاست میں قیاس آرائی ہے کہ مکل رائے کے بعد اب راجیب بنرجی کی ترنمول کانگریس میں واپسی یقینی ہے۔ قیاس آرائی ہے کہ ہوڑہ ضلع کے ڈومجور سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی رہ چکے راجیب بنرجی، شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ اسمبلی سے بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سنیل سنگھ سمیت درجنوں رہنماؤں کی جانب سے کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔
لیکن سنئیر رہنماؤں اور کابینہ وزراء نے پارٹی بدلنے کے کھیل کو لے کر کچھ بھی کہنے سے صاف طور پر انکار کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی پر سب کچھ منحصر ہے کہ وہ کس کو پارٹی میں دوبارہ شامل کریں گی اور کسے پارٹی سے دور رکھیں گی۔
لیکن سوال یہ ہے کہ مغربی بنگال کے عوام اس کھیل کو کس نظرے سے دیکھتے ہیں۔ کیا عام لوگ بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے والے رہنماؤں کو تسلیم کریں گے یا نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترنمول کانگریس بھون میں ممتابنرجی کی موجودگی میں مکل رائے اور ان کے بیٹے شبرانسو رائے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اس سے قبل اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس، سونالی گویا، مالدہ ضلع کی مرمو سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔