اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ نتائج کے اعلان کے بعد سیاسی انتقام کا نیا کھیل شروع ہو چکا ہے۔ خبروں کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے اندر نو لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت کو گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں سیاسی جھڑپوں میں نو لوگوں ہلاکت پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاست کے تمام اضلاع میں جاری سیاسی تصادم میں اب تک نصف درجن افراد کی موت ہو چکی جبکہ سینکڑوں گھروں کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت کو گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں سیاسی جھڑپوں میں نو لوگوں کی ہلاکت پر رپورٹ طلب کی ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق اسمبلی انتخابات 2021 ختم ہوچکا ہے۔ نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ مرکزی فورسز کی زیادہ تر کمپنیاں واپس جا چکی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریاست کے تمام اضلاع میں جاری سیاسی تصادم میں اب تک نصف درجن افراد کی موت ہو چکی جبکہ سینکڑوں گھروں کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت پر ریاست کی موجودہ صورتحال کو سنبھالنے کی تمام ذمہ داری ہے۔ اس کے باوجود چوبیس گھنٹوں کے اندر بی جے پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے نو رہنماؤں کے قتل پر ریاستی حکومت کو جواب دینا ہو گا۔'دوسری طرف مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر سیاسی انتقام کا الزام عائد کیا ہے'۔انہوں نے کہاکہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں بی جے پی کے نو رہنماؤں کا قتل ہو چکا ہے۔ اس دوران شمالی 24 پرگنہ، بردوان، کوچ بہار سمیت دیگر اضلاع میں بی جے پی حامیوں کے سینکڑوں گھروں کو تباہ و برباد کر دیے گئے'۔ گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر نے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد جاری جھڑپوں میں نو افراد کی موت پر وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی کڑی تنقید کی'۔
مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر سیاسی انتقام کا الزام عائد کیا ہے'۔ ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے گورنر جگدیپ دھنکر نے کہاکہ نتائج آنے کے 24 گھنٹوں کے اندر نصف درجن سیاسی رہنماؤں اور حامیوں کے قتل کا واقعہ پیش آنا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ حکومت اور پولیس انتظامیہ کو مل جل کر اس پر قابو پانے کے بارے میں سوچنا چاہیے'۔