آگرہ: ریاست اترپردیش کے ضلع آگرہ میں پیر کو اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا تنظیم کے کارکنان نے تاج محل کا طواف کرتے ہوئے جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد آگرہ پولیس نے ہندو مہاسبھا کے کئی رہنماؤں کو نظر بند اور دیگر کئی کو گرفتار کرلیا، لیکن پھر بھی لا اینڈ آرڈر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہندوتوا رہنماؤں نے تاج محل کے کوریڈور کے پیچھے جل ابھیشیک کیا۔ ہندو مہاسبھا کے رہنماؤں نے کہا کہ جل ابھیشیک کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ آگرہ پولیس نے جس طرح ہندو مہاسبھا کے رہنماؤں کو جل ابھیشیک کرنے سے روکا ہے، وہ بہت غلط ہے۔ Hindu leaders performed Jalabhishek at Taj Mahal
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ نے پیر کو تاج محل کا طواف کرتے ہوئے تاج محل کے کوریڈور کے پیچھے جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے اعلان کے بعد آگرہ پولیس مستعد ہوگئی اور ہندو مہاسبھا کے چھ سے زیادہ رہنما کو گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی آگرہ پولیس نے کچھ ہندو رہنماؤں کو نظر بند کردیا، لیکن اس کے باوجود ہندو مہاسبھا کے رہنماؤں نے تاج محل کوریڈور کے پیچھے جل ابھیشیک کیا۔
مزید پڑھیں: تاج محل میں بھگوا پرچم لہرانے والے چار گرفتار
اس سے قبل بھی اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی جانب سے جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ماضی میں بھی کئی افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے لیکن اس کے بعد بھی ہندوتوا رہنما کا کہنا ہے کہ جب تک وہ زندہ ہیں، وہ تاج محل میں شیو کی پوجا کرنے کی کوششیں کرتے رہیں گے۔