جموں: جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے بیلی چرن چوک کے قریب ایک مصروف شاہراہ پر بھگوان شیو کی مورتی کی تنصیب کے خلاف ہندو کارکنوں کے ایک گروپ نے اتوار کو احتجاج کیا۔ اس دوران ہندو کارکنوں نے بھگوان شیو کی مورتی کو فوری طور پر مندر میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین حال ہی میں نصب مورتی کے سامنے جمع ہوئے اور مبینہ طور پر ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
راشٹریہ بجرنگ دل کے صدر راکیش بجرنگی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھگوان شیو کی مورتی کو کسی مصروف شاہراہ کے درمیان نصب کرنے کے بجائے مورتی کو ایک مندر میں نصب کیا جائے تاکہ اس کی بے حرمتی نہ ہوسکے، یہاں شاہراہ پر گاڑیوں کی نقل و حمل کے سبب گرد و غبار سے مورتی کی بے حرمتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اتنی مصروف شاہراہ پر بھگوان شیو کی مورتی کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرنے آئے ہیں اور انتظامیہ کے اس فیصلہ کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے کیونکہ یہ مورتی رکھنے کے لیے مناسب جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مورتی کی تنصیب کے ساتھ کچھ رسمیں وابستہ ہیں لیکن متعلقہ سرکاری ادارے نے مورتی کو صرف 'شو پیس' کے طور پر رکھا ہوا ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Bajrang Dal Protest in Jammu: جموں میں بجرنگ دل کا احتجاج
مورتی کو فوری طور پر مندر میں منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بجرنگی نے کہا کہ یہاں سے گزرنے والی گاڑیوں سے مورتی پر دھول جمع ہوگی اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ کوئی شرپسند اس کی بے حرمتی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ایسا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تو انہیں یہاں مورتی کے لیے مندر بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مناسب کارروائی نہ کی گئی تو مزید احتجاج کیا جائے گا۔