ممبئی: ملک میں حجاب کو لیکر کئی ریاستوں میں مخالفت کی جا رہی ہے۔ مخالفت کی یہ آواز کرناٹک سے اٹھی اور اب معاملہ عدالت عظمٰی میں زیر سماعت ہے۔ لیکِن اسی درمیان حجاب پہن کر تعلیم حاصل کرنے والی عفت خان نے ممبئی یونیورسٹی میں انگلش لیٹریچر میں ٹاپ کیا ہے۔ عفت عزیز خان نہ صرف حجاب پہنتی ہیں بلکہ یہ حافظ قرآن بھی ہیں۔
انہوں نے دینی اور عصری تعلیم دونوں کو ساتھ رکھا اور ممبئی یونیورٹی میں اول مقام حاصل کر کے نہ صرف یونیورسٹی میں بلکہ معاشرے میں بھی اپنا نام روشن کیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عفت نے کہا کہ عصری تعلیم کے لئے اللہ نے جو حدود مقرر کی ہے، اس حدود میں رہ کر سب کچھ کیا جاسکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ حجاب ان کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا۔
عفت کے والد مولانا عزیزالله خان نے کہا کہ اگر خواتین کو دینی اور عصری تعلیم سے آراستہ کرنا ہے، تو اس کے لئے قران مجید ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب نماز اور قران تینوں کو ساتھ لیکر ہی ان کی دختر نے ممبئی یونیورسٹی میں نمایا کردار ادا کیا، جس کی اب مثال دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: JDS Spokesperson حجاب عورت کا انتخاب ہے، فیصلہ ترقی پسند سوچ کی بنیاد پر ہونا چاہیے
وہیں ماہر تعلیم سلیم الوارے نے کہا کہ ایک ایسی لڑکی جو حافظ قران ہے۔ اس نے ایم اے انگلش لٹریچر میں اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے۔ الوارے نے کہا حجاب ہمارا پسند ہے اور یہ کسی کی ترقی میں کوئی رکاوٹ کیسے پیدا کر سکتا۔ اس موقع پر عالمی شہرت یافتہ مذہبی رہنما مولانا سلمان ندوی کی موجودگی رہی، انہوں نے قران پاک کی تفسیر انگلش زبان میں کی ہے، جسے انہوں نے عفت خان کو بطور ہدیہ پیش کیا۔