اننت ناگ میں چھت سے برف ہٹانے کے دوران ایک شخص زخمی Heavy Snowfall in Anantnag
اننت ناگ ضلع ہیڈکوٹر سے محض دو کلومیٹر کی دوری پر واقع سپفن نامی گاؤں سے تعلق رکھنے والا 48 سالہ منظور احمد ڈار مکان کی چھت سے برف ہٹانے کے دوران گر گیا۔ جس کی وجہ سے منظور کو کافی چوٹیں آئی۔
وہیں مقامی نوجوانوں نے منظور کی حالت دیکھ کر ضلع انتظامیہ سے رابطہ قائم کیا مگر سڑکوں پر برف ہونے کی وجہ سے گاڑی چلانے میں کافی دشواریاں آ رہی تھی۔ تاہم مقامی لوگوں نے شیردلی کا مظاہرہ کرتے ہوئی اُسے چارپائی پر رکھ کر ہسپتال پہنچایا۔
زخمی حالت میں ہسپتال پہنچے منظور احمد ڈار کے علاج کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ کے او پی ڈی میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا، جب کہ 11:30 بج چکے تھے۔
کولگام میں برف باری سے بجلی کا ٹاور تباہ Snow Damaged Tower in Mir Bazar Kulgam
کولگام میں مُسلسل برف باری ہونے کی وجہ سے زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، ضلع کے بیشتر علاقے ابھی بھی ضلع ہیڈکواٹر سے منقطع ہیں۔
وہیں برف باری ہونے کی وجہ سے میر بازار میں قائم بجلی کا ٹاور گر گیا ہے، جس کی وجہ سے جنوبی کشمیر کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہیں، اس دوران محکمہ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریش کے عملہ نے کام شروع کر دیا ہے۔ جلد ہی علاقے میں بجلی بحال کر دی جائےگی۔
کولگام میں شدید برف باری میں گھر کو نقصان Family Reacued in Kulgam
شدید برفباری کے درمیان ضلع انتظامیہ کولگام نے بدھ کو ٹنگمرگ اہربل علاقے میں ایک ہی گھر کے چھ افراد کو ان کے مکان کو نقصان پہنچنے کے بعد بچایا۔
تحصیلدار نیاز احمد بٹ نے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد اقبال شیخ ولد کریم شیخ، جو ٹنگمرگ کے رہائشی ہیں، کے گھر کی چھت کو نقصان پہنچنے کے بعد ہماری ٹیم نے ان کے خاندان کو باہر نکال کر محفوظ جگہ پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے خاندان کو کمبل، ضروری اشیاء فراہم کی گئی ہے۔ وہ خود صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور گزشتہ رات سے انہوں نے متعدد مریضوں کو ہسپتال منتقل کیا ہے۔
تازہ برفباری سے لیونڈر فارم کے ملازمین خوش Employees in Lavinder Farm
وادی میں ہوئی تازہ برفباری سے لیونڈر فارم کے ملازمین نے مسرت کا اظہار کیا۔ بجبہاڑہ میں قائم لیونڈر فارم کے جونئر اگریکلچر ایکسٹنشن آفیسر کا کہنا ہے کہ وہ کافی وقت سے انتظار کر رہے تھے کہ کب جم کر برفباری ہو، ان کے مطابق برفباری کشمیر کی رونق میں چار چاند لگاتی ہے، جبکہ برفباری زراعت اور باغبابی کے لئے کافی فائدے مند ثابت ہوتی ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ اس برفباری کے ہونے سے لیونڈر کی کاشتکاری میں کافی اضافہ ہونے کی اُمید ہے۔ فارم کو بارش اور برفباری کی کافی ضرورت رہتی ہے، کیونکہ فارم میں پانی کی عدم دستیابی ہے۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے لیونڈر فارم کے ریسرچ اسسٹینٹ کمل جی بھٹ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہمارا فارم اونچائی پر موجود ہے، جس کے لئے پانی کا ہونا لازمی ہے، لیکن بد قسمتی سے سینچائی کا بہتر نظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بارش اور برفباری کا ہی انتظار رہتا ہے، کیونکہ برفباری سے زمین کے اندر کافی وقت تک پانی کی نمی بنی رہتی ہے۔
ان کے مطابق تازہ برفباری ہونے سے کسی حد تک یہی امید ہے کہ اس سال لیونڈر کی کاشتکاری میں دگنا اضافہ ہوگا۔
برفباری باغات کے لئے مفید تاہم برفباری کی وجہ سے عوام پریشان
وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی کل رات دیر گئے برفباری شروع ہوئی جو ابھی بھی جاری ہے، اگرچہ ضلع پلوامہ کے بالائی علاقوں میں باری برفباری ہوئی وہیں ضلع کے میدانی علاقوں میں بھی اچھی خاصی برفباری ہوئی ہے۔
وہیں ایک جانب اگرچہ یہ برفباری باغات کے لئے مفید قرار دی جارہی ہے، دوسرے جانب اس برف باری نے عوام کے مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ ضلع کی تمام اہم رابطہ سڑکوں سے ابھی تک برف نہیں اٹھائے گئے ہے جب کہ قصبہ پلوامہ کی اہم رابطہ سڑکوں کو بھی جزوی طور ہی بحال کیا گیا ہے۔
ضلع پلوامہ کی اگثر سڑکیں ابھی بھی بند ہیں جب کہ ضلع پلوامہ میں بجلی کا نظام بھی کل سے درہم برہم ہوگیا ہے، وہی ضلع کے بالائی علاقوں میں بجلی پانی اور سڑک رابطہ ابھی تک بحال نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے بالائی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
اس ضمن میں محمد اشرف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ برفباری باغات کے لئے مفید ہے اور اس سے میوہ جات کو فائدہ ہونے والا ہے تاہم اس برفباری کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع پلوامہ کی اہم رابطہ سڑکوں سے ابھی تک برف نہیں اٹھائے گئے ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کا چلنا پھرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ پلوامہ اس برفباری کے سامنے ناکام ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے چیف ہارٹیکلچر آفیسر پلوامہ مکیش شرما نے بات کرتے ہوئے باغ مالکان سے اپیل کی ہے کہ وہ باغات میں موجود ڈرینج چینلز کی صفائی کو یقینی بنائیں تاکہ پانی جمع نہ ہو۔ سیب کے درختوں کو مناسب سپورٹ اور اسٹیکنگ کو یقینی بنائیں جو کہ گزشتہ سال کی برفباری کی وجہ سے خراب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ برفباری کے دوران کسانوں کو چوکس رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
کولگام میں اپنی مدد آپ کے تحت برف ہٹانے کا کام شروع
کولگام میں مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت برف ہٹانے کا کام شروع کیا ہے۔
دراصل گاؤں میں ایک شخص گُل محمد لون کی موت واقع ہوئی ہے، جس کے بعد مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ کو آگاہ کیا کہ وہ سڑک پر سے برف ہٹائے تاہم کافی دیر تک برف نہ ہٹانے کے بعد مقامی لوگوں نے اہم رابطہ کولگام شوپیان روڈ اور زیارت روڈ پر اپنی مدد آپ کے تحت برف ہٹانا شروع کر دیا۔
مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ حال مین ٹاؤن کا ہے تاہم دور دراز علاقوں کا کیا حال ہوگا۔
انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے اپیل کی کہ جلد از جلد متعلقہ محکمہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سرینگر میں شدید برف باری کی وجہ کئی ہاؤس بوٹ کو نقصان
شدید برف باری کی وجہ سے سرینگر کے جھیل ڈل میں کئی شکارے ڈوب گئے جبکہ دریا جہلم میں شدید برف باری کی وجہ کئی ہاؤس بوٹ کو نقصان پہنچا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جہلم میں چند ہاؤس بوٹ کو ہاؤس بوٹ کو نقصان پہنچا ہے۔ وہیں جھیل ڈل میں تقریباً آدھے درجن شکارے ڈوب گئے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ کو اطلاع کر دی گئی ہے، اُمید ہے کہ وہ جلد آکر ہماری مشکلات کو حل کریں گے۔
فاٹن گڈول میں مقامی افراد پینے کے صاف پانی سے محروم Lack of Drinking Water in Faatan Gadol
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ سے تقریباً 17 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن گڈول میں مقامی افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ مقامی لوگ برف اور ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
وادئے کشمیر میں باری برف کی وجہ سے جہاں زراعت اور باغبانی کے شعبے سے وابستہ افراد خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، وہیں وادی میں چالیس روزہ چلہ کلان اختتام پذیر ہونے کے باوجود بھی شدید سردی اپنے پورے شباب پر ہے۔ جس نے خوشیوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے لوگوں کے لئے کئی مشکلات بھی کھڑی کر دی ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ سے تقریباً 17 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن گڈول نامی ایک ایسا علاقہ ہے، جہاں محکمہ جل شکتی نے مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولیت پہچانے کی غرض سے کئی سال قبل نل تو لگوائے، تاہم اُن نلوں میں پانی کبھی کبھار ہی دکھائی دیتا ہے، جس کے باعث مقامی لوگ برفیلا اور ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کا فقدان ہے، 100 سے زائد کنبوں پر مشتمل فاٹن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ برفباری کے موسم میں مذکورہ علاقے کے لوگ ندی نالوں تک جانے سے گریز کرتے ہیں، کیونکہ ندی کے کناروں پر پھسلن پیدا ہوجاتی ہے، جس کے نتیجے میں کئی خواتین کے ساتھ حادثے بھی پیش آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ جل شکتی نے مذکورہ علاقے میں کئی سال قبل ایک ریزوائر تعمیر کیا تھا، تاہم پانی کی اُس ٹینک میں مختلف مقامات پر سوراخ تھے، جب کہ علاقے میں بچھائی ہوئی پائپ لائن بھی خستہ حال ہو چکی ہے، جس کی وجہ بہت سارا پانی ذائع ہو کر مکینوں کے صحنوں میں داخل ہوجاتا ہے، نتیجتاً علاقے کے رہائشیوں کے مکان بھی زیر آب ہوگئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں نالے کا پانی پینے کے لئے استعمال کر رہے ہیں، جس کے باعث علاقے کے کئی لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہر سال سردیوں کے ایام میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے دوچار ہونا پڑتا ہے، اگرچہ علاقے کے رہائش پذیر لوگوں نے کئی بار ان مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے حکام کا دروازہ کھٹکھٹایا، تاہم مقامی لوگوں کی مشکلات کا ازالہ تاحال ممکن نہیں ہو سکا۔
ای وی بھارت کے نمائندے نے فون پر یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ وہ مذکورہ علاقے میں محکمہ کی ایک ٹیم بھیجیں گے،جو علاقے کا جائزہ لیں گے، جس کے بعد ہی کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ وہ بہت جلد لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے میں قلیدی رول نبھائیں گے۔
بھاری برفباری کی وجہ سے کئی مکانات کو نقصان
ضلع پلوامہ کے میدانی علاقوں کے ساتھ بالائی علاقوں میں ہوئی برفباری کی وجہ سے کئی مکانات کے ساتھ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پلوامہ کے گلزار پورہ علاقے میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب شدید برف باری کے باعث اخروٹ کا درخت اکھڑ گیا اور گلزار پورہ کے فاروق احمد شیخ ولد سونا اللہ شیخ کے گھر پر گر گیا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ واقعے میں خاندان کے کسی فرد کو نقصان نہیں پہنچا تاہم گھر کی چھت کو نقصان پہنچا ہیں۔
مقامی لوگوں نے متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس ضمن میں تحصیلدار اونتی پورہ شکیل احمد نے کہا کہ متعلقہ پٹواری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نقصان کی رپورٹ درج کریں اور خاندان کے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ وہی ضلع کے اچھن علاقے میں ایک شیڈ گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں نے زخمی خاتون کو جے سی بی میں اسپتال منتقل کیا۔عارفہ بانو (45) بیوی محمد شفیع ڈار ایک شیڈ میں کھانا پکا رہی تھی کہ وہ گر گئی جس کے نتیجے میں مذکورہ خاتون زخمی ہو گئی۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان کے علاقے کی رابطہ سڑک پر برف جمع ہونے کی وجہ سے وہ اسے اسپتال لے جانے میں ناکام رہے جس کے بعد اسے اسپتال لے جانے کے لیے جے سی بی کو بلایا گیا۔
ادھر ضلع پلوامہ کے تلنگام گاؤں میں ایک بڑا درخت غلام قادر پنڈت ولد ولی محمد پنڈت کے گائے خانے کے ساتھ ساتھ منظور احمد کی دوکانوں پر گرگیا جس کی وجہ سے گائے خانہ کے ساتھ ساتھ دوکانوں کو جزوی نقصان پہنچا ہیں۔
سرینگر میونسپل کمیشنر نے کئی علاقوں کا دورہ کیا
وادی کشمیر میں ہوئی تازہ برف باری کو دیکھتے ہوئے سرینگر میونسپل کمیشنر نے کئی علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے برف ہٹانے کے کام کا جائزہ لیا اور موقع پر ہی افسران کو تمام سڑکوں پر برف ہٹانے کی ہدایت کی۔
اس دوران کمیشنر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش یہی رہے گی کہ جلد از جلد تمام سڑکوں سے برف ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی لوگوں کو کوئی بھی شکایت ہو، وہ ہمارے کنٹرول روم سے رابطہ کرسکتے ہیں
ترال میں برف باری سے کئی مکانات کو نقصان Heavy Snowfall in Tral
سب ضلع ترال میں بھاری برف باری کے باعث 3 رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ درجنوں درخت جڑ سے اکھڑ گیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاری بل میں مشتاق احمد شیخ کے مکان کا چھت بھاری برفباری سے ٹوٹ گیا، جس کے بعد مقامی لوگوں نے اہلخانہ کو کسی طرح باہر نکالا۔ مالک مکان مشتاق احمد نے انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔وہیں ہر دو میر ترال میں بھی حاجی نزیر احمد کے مکان کو برفباری سے شدید نقصان پہنچا، شدید برفباری سے اہلخانہ بال بال بچ گئے، متاثرین نے حکومت سے بازآبادکاری کا مطالبہ کیا ہے۔ Heavy Snowfall in Kashmir