ETV Bharat / bharat

Shahi Eidgah Masjid Case: متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ کی سماعت آج

author img

By

Published : Jul 1, 2022, 10:45 AM IST

شری کرشنا جنم استھان اور شاہی عیدگاہ مسجد کے معاملے میں پہلی بار متھرا کی عدالت میں ایک ساتھ نو مقدمات کی سماعت ہونے والی ہے۔ تمام درخواستوں میں مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔Hearing on nine cases in mathura court

متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ کی سماعت آج
متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ کی سماعت آج

متھرا: عدالت میں آج شری کرشنا جنم استھان اور شاہی عیدگاہ مسجد کے معاملے سے متعلق نو مقدمات اور تقریباً 15 درخواستوں کی سماعت ہوگی۔ شری کرشن ویراجمان اور ٹھاکر کیشو دیو کے عقیدت مند بن کر عدالت میں عرضی داخل کرنے والے مدعی سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں ایک ساتھ پیش ہوں گے۔ Hearing on shahi eidgah masjid today

مہیندر پرتاپ سنگھ نے سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں تقریباً سات درخواستیں دی ہیں، جن میں کورٹ کمیشن کا تقرر، عیدگاہ احاطے کا آثار قدیمہ کا سروے کرنا، جمود کو برقرار رکھنا، ریسیور کی تقرری شامل ہے۔ سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے خزانچی دنیش شرما نے عیدگاہ میں لڈو گوپال کا جل ابھیشیک اور پوجا، گنگا جل سے عیدگاہ کو پاک کرنے، مائیک پر اذان دینے سے روکنے کے لیے درخواستیں داخل کی ہیں۔ منیش یادو نے عدالت میں سی سی ٹی وی کیمروں سے عیدگاہ کمپلیکس کی نگرانی اور آثار قدیمہ کا سروے کرنے کی درخواست دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شری کرشنا جنم بھومی کی ملکیت کو لے کر گزشتہ کئی سالوں سے سول جج سینیئر ڈویژن اور ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں سماعت جاری ہے۔ کرشن بھکت رنجنا اگنی ہوتری نے شری کرشن جنم بھومی کی ملکیت کو لے کر عدالت میں پہلی درخواست دائر کی تھی۔ شری کرشن جنم بھومی کی ملکیت سے متعلق دائر درخواست میں چار مدعی بنائے گئے ہیں، جس میں شری کرشنا جنم بھومی سیوا سنستھان، شری کرشنا جنم بھومی سیوا ٹرسٹ، شاہی عیدگاہ مسجد اور سنی بورڈ کے نام شامل ہیں۔ تمام مقدمات ابھی تک عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

آپکو بتادیں کہ رنجنا اگنی ہوتری نے دو سال قبل عدالت میں ایک عرضی دائر کر کے شری کرشن جنم بھومی کیمپس سے شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ رنجنا اگنی ہوتری کی درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مغل حکمران اورنگ زیب نے 1669 میں شمالی بھارت میں مندروں کو گرا کر غیر قانونی مساجد تعمیر کی تھیں۔ ان میں ایودھیا، کاشی اور متھرا کے مندر سرفہرست ہیں۔ عدالت میں دائر درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مغل حکمران کی جانب سے گرائے گئے مندروں کو بحال کیا جائے اور احاطے میں غیر قانونی تعمیرات سے تعمیر کی گئی شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹایا جائے۔ لکھنؤ اور دہلی کے قانون کے طلباء نے سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں شاہی عیدگاہ مسجد کیس کی روزانہ سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ شاہی عیدگاہ مسجد سے متعلق تمام عرضیوں کو ایک میں شامل کیا جائے، اس معاملے پر بھی آج عدالت میں سماعت ہوگی۔

مزید پڑھیں:۔ Shahi Eidgah Masjid Row: شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ سے متعلق دو عرضیوں پر سماعت آج

متھرا: عدالت میں آج شری کرشنا جنم استھان اور شاہی عیدگاہ مسجد کے معاملے سے متعلق نو مقدمات اور تقریباً 15 درخواستوں کی سماعت ہوگی۔ شری کرشن ویراجمان اور ٹھاکر کیشو دیو کے عقیدت مند بن کر عدالت میں عرضی داخل کرنے والے مدعی سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں ایک ساتھ پیش ہوں گے۔ Hearing on shahi eidgah masjid today

مہیندر پرتاپ سنگھ نے سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں تقریباً سات درخواستیں دی ہیں، جن میں کورٹ کمیشن کا تقرر، عیدگاہ احاطے کا آثار قدیمہ کا سروے کرنا، جمود کو برقرار رکھنا، ریسیور کی تقرری شامل ہے۔ سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے خزانچی دنیش شرما نے عیدگاہ میں لڈو گوپال کا جل ابھیشیک اور پوجا، گنگا جل سے عیدگاہ کو پاک کرنے، مائیک پر اذان دینے سے روکنے کے لیے درخواستیں داخل کی ہیں۔ منیش یادو نے عدالت میں سی سی ٹی وی کیمروں سے عیدگاہ کمپلیکس کی نگرانی اور آثار قدیمہ کا سروے کرنے کی درخواست دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شری کرشنا جنم بھومی کی ملکیت کو لے کر گزشتہ کئی سالوں سے سول جج سینیئر ڈویژن اور ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں سماعت جاری ہے۔ کرشن بھکت رنجنا اگنی ہوتری نے شری کرشن جنم بھومی کی ملکیت کو لے کر عدالت میں پہلی درخواست دائر کی تھی۔ شری کرشن جنم بھومی کی ملکیت سے متعلق دائر درخواست میں چار مدعی بنائے گئے ہیں، جس میں شری کرشنا جنم بھومی سیوا سنستھان، شری کرشنا جنم بھومی سیوا ٹرسٹ، شاہی عیدگاہ مسجد اور سنی بورڈ کے نام شامل ہیں۔ تمام مقدمات ابھی تک عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

آپکو بتادیں کہ رنجنا اگنی ہوتری نے دو سال قبل عدالت میں ایک عرضی دائر کر کے شری کرشن جنم بھومی کیمپس سے شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ رنجنا اگنی ہوتری کی درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مغل حکمران اورنگ زیب نے 1669 میں شمالی بھارت میں مندروں کو گرا کر غیر قانونی مساجد تعمیر کی تھیں۔ ان میں ایودھیا، کاشی اور متھرا کے مندر سرفہرست ہیں۔ عدالت میں دائر درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مغل حکمران کی جانب سے گرائے گئے مندروں کو بحال کیا جائے اور احاطے میں غیر قانونی تعمیرات سے تعمیر کی گئی شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹایا جائے۔ لکھنؤ اور دہلی کے قانون کے طلباء نے سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں شاہی عیدگاہ مسجد کیس کی روزانہ سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ شاہی عیدگاہ مسجد سے متعلق تمام عرضیوں کو ایک میں شامل کیا جائے، اس معاملے پر بھی آج عدالت میں سماعت ہوگی۔

مزید پڑھیں:۔ Shahi Eidgah Masjid Row: شاہی عیدگاہ مسجد معاملہ سے متعلق دو عرضیوں پر سماعت آج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.