رام پور: رامپور کی سیشن عدالت نے سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ ان کی اسمبلی کی رکنیت فی الحال منسوخ رہے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ انہوں نے ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت سے تین سال کی سزا کے خلاف اپیل کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت سے تین سال کی سزا کے خلاف ان کی اپیل پر آج رامپور سیشن کورٹ میں سماعت کے بعد یہ فیصلہ آنا تھا۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد 15 نومبر کو مقرر کی گئی سماعت کو 10 نومبر کو کرنے کا کہا گیا اور اسی روز فیصلہ سنایا جائے گا۔ رام پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے ان کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ فی الحال ان کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ رہے گی۔Rampur Session Court On Azam Khan
مزید پڑھیں:۔ Hearing on Azam Khan Appeal: رام پور سیشن کورٹ میں اعظم خان کی اپیل پر سماعت
بتا دیں کہ کچھ دن پہلے رام پور میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں اعظم خان کو رام پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے انہیں تین سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے ساتھ عدالت نے 25-25 ہزار کی دو ضمانتیں اور چھ ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ بتا دیں کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران اعظم خان نے ملک کوتوالی علاقے کے کھٹا نگریہ گاؤں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس سے دو طبقوں کے درمیان نفرت پھیل سکتی تھی۔ جس کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔ ویڈیو آبزرویشن ٹیم کے انچارج انیل کمار چوہان کی جانب سے ملک کوتوالی میں کیس کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ تحقیقات کے بعد پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ رام پور کی عدالت نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے اعظم خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے ساتھ عدالت نے 25-25 ہزار کی دو ضمانتیں اور چھ ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ اس کے بعد ہی اعظم خان کی اسمبلی کی رکنیت کو بھی منسوخ کردیا گیا۔ انہوں نے اس معاملے پر عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔