ریاست اترپردیش کے نوئیڈا میں عید میلادالنبی ﷺ کے دوران پاکستان کے مبینہ نعرہ بازی کو موضوع بناکر ہندو تنظیمیں نفرت پھیلانے کا کام کررہی ہیں حالانکہ پولیس اس معاملہ میں تین مسلم نوجوان کو کیس درج کرکے جیل بھی بھیج چکی ہے اس کے باوجود بجرنگ دل کے کارکنان ضد پر اڑے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 35 لوگوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔ پولیس پر بے جا دباؤ بنانے کے لئے آج سیکٹر 20 تھانہ کا گھیراؤ کیا اور تھانہ کے سامنے والی اہم شاہراہ بھی بلاک کردی گئی۔ اس دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے، اس دوران پولیس وہاں موجود تھی۔ کھلے عام سڑکوں پر ''بھارت میں رہنا ہے تو وندے ماترم کہنا ہوگا'' اور گولی مارو سالوں کو، جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے رہے۔
مزید پڑھیں:۔ نوئیڈا:عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر مبینہ نعرہ بازی معاملہ کو طول دینے کی کوشش
مسلمانوں کے خلاف ہندو تنظیموں نے نفرت انگیز نعرے بازی کی، وہاں بڑی تعداد میں پولیس بھی موجود تھی اور اگر وہ چاہتی تو شرپسندوں کو روک سکتی تھی تاہم اس نے ایسا نہیں کیا۔ شرپسندوں کو کسی کا بھی ڈر اور خوف نہیں ہے۔
وشو ہندو پریشد نوئیڈا کے مہانگر صدر لال منی پانڈے کا کہنا ہے کہ وہ نوئیڈا کو جموں و کشمیر نہیں بننے دیں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان لوگوں کے خلاف این ایس اے کے تحت بھی کارروائی ہو۔ ہمارے کارکنان نے سب کی نشاندہی کرکے نام پولیس کو سونپ دیئے ہیں لیکن پولیس نے صرف تین کے خلاف کارروائی کی ہے۔