ETV Bharat / bharat

Harish Rawat On Kashmir Files: 'بی جے پی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے ہمت دکھانی ہوگی'

سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے اپیل کی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت کشمیر کی قوم پرست قیادت کا فرض بنتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس کے لیے ماحول پیدا کریں اور کشمیری پنڈت بھائیوں کو کشمیر واپس آنے کی ترغیب دیں، ان کی جائیدادیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔Harish Rawat On Kashmir Files

'بی جے پی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے ہمت دکھانی ہوگی'
'بی جے پی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے ہمت دکھانی ہوگی'
author img

By

Published : Mar 20, 2022, 7:51 AM IST

تنازعات میں گھری بالی وڈ فلم دی کشمیر فائلز پر سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما ہریش راوت نے کہا ہے کہ پنڈتوں کا قتل عام ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لیے ہمت دکھانی ہوگی۔Harish Rawat On Kashmir Files

مسٹر راوت نے کہا کہ سال 1990 میں کشمیر میں وحشیانہ مظالم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ جس طرح کشمیری پنڈتوں کو چن چن کر قتل کیا گیا، ان کا قتل عام کیا گیا، خواتین پر ظلم کیا گیا، انہیں اپنا گھر بار اور گاؤں چھوڑنا پڑا، اپنی سرزمین چھوڑنی پڑی جس کی یادیں آج بھی ان کے ذہنوں میں نقش ہیں۔ ’دی کشمیر فائلز‘ اس کی ایک سازش ہے، اس پر سیاسی تنازعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت پارلیمنٹ میں تھا اور ہم نے ان واقعات کو مسلسل اٹھایا۔ اس وقت کے گورنر جگموہن کی غلط پالیسیوں، اس وقت کی مرکزی حکومت جس میں مفتی محمد سعید وزیر داخلہ تھے، ان کی تاریخی غلطیوں پر بہت کچھ کہا گیا ہے۔ سخت گیر دہشت گردوں کو رہا کر دیا گیا۔

سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے اپیل کی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت کشمیر کی قوم پرست قیادت کا فرض بنتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس کے لیے ماحول پیدا کریں اور کشمیری پنڈت بھائیوں کو کشمیر واپس آنے کی ترغیب دیں، ان کی جائیدادیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں:۔ IAS Niyaz Khan Tweeted on Kashmir File: 'مسلمانوں کے قتل عام پر بھی فلم بنائیں'

واضح رہے کہ یہ فلم 1989 میں کشمیر وادی سے پنڈتوں کی نقل مکانی کے موضوع پر بنائی گئی ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس میں یکطرفہ کہانی پیش کی گئی ہے اور کشمیر مین اکثریتی فرقے کی شبیہہ کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔

کئی مہاجر پنڈتوں نے بھی اس فلم پر اعتراضات کئے ہیں اور کہا ہے کہ مقامی مسلمانوں کا پنڈتوں کے انخلاء میں کوئی رول نہیں تھا بلکہ مسلمانوں پر ہوئے مظالم کی داستان اس فلم مین بیان نہیں کی گئی ہے۔

اتل اگنی ہوتری نے 2019 میں امریکہ میں مقیم کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی جس میں ایک سفارت کار نے کشمیر میں اسرائیل کے طرز پر مسلمانون کے ساتھ برتاؤ کرنے کی رائے پیش کی تھی۔

تنازعات میں گھری بالی وڈ فلم دی کشمیر فائلز پر سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما ہریش راوت نے کہا ہے کہ پنڈتوں کا قتل عام ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لیے ہمت دکھانی ہوگی۔Harish Rawat On Kashmir Files

مسٹر راوت نے کہا کہ سال 1990 میں کشمیر میں وحشیانہ مظالم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ جس طرح کشمیری پنڈتوں کو چن چن کر قتل کیا گیا، ان کا قتل عام کیا گیا، خواتین پر ظلم کیا گیا، انہیں اپنا گھر بار اور گاؤں چھوڑنا پڑا، اپنی سرزمین چھوڑنی پڑی جس کی یادیں آج بھی ان کے ذہنوں میں نقش ہیں۔ ’دی کشمیر فائلز‘ اس کی ایک سازش ہے، اس پر سیاسی تنازعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت پارلیمنٹ میں تھا اور ہم نے ان واقعات کو مسلسل اٹھایا۔ اس وقت کے گورنر جگموہن کی غلط پالیسیوں، اس وقت کی مرکزی حکومت جس میں مفتی محمد سعید وزیر داخلہ تھے، ان کی تاریخی غلطیوں پر بہت کچھ کہا گیا ہے۔ سخت گیر دہشت گردوں کو رہا کر دیا گیا۔

سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے اپیل کی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت کشمیر کی قوم پرست قیادت کا فرض بنتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس کے لیے ماحول پیدا کریں اور کشمیری پنڈت بھائیوں کو کشمیر واپس آنے کی ترغیب دیں، ان کی جائیدادیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں:۔ IAS Niyaz Khan Tweeted on Kashmir File: 'مسلمانوں کے قتل عام پر بھی فلم بنائیں'

واضح رہے کہ یہ فلم 1989 میں کشمیر وادی سے پنڈتوں کی نقل مکانی کے موضوع پر بنائی گئی ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس میں یکطرفہ کہانی پیش کی گئی ہے اور کشمیر مین اکثریتی فرقے کی شبیہہ کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔

کئی مہاجر پنڈتوں نے بھی اس فلم پر اعتراضات کئے ہیں اور کہا ہے کہ مقامی مسلمانوں کا پنڈتوں کے انخلاء میں کوئی رول نہیں تھا بلکہ مسلمانوں پر ہوئے مظالم کی داستان اس فلم مین بیان نہیں کی گئی ہے۔

اتل اگنی ہوتری نے 2019 میں امریکہ میں مقیم کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی جس میں ایک سفارت کار نے کشمیر میں اسرائیل کے طرز پر مسلمانون کے ساتھ برتاؤ کرنے کی رائے پیش کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.