ممبئی: آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور ان کے ایم ایل اے شوہر روی رانا کو مشروط ضمانت مل گئی ہے۔ رانا جوڑے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کال دی تھی۔ اس کے بعد ممبئی پولیس نے ان کے خلاف بغاوت اور برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی۔ جوڑے نے پیر کو ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ Navneet Rana, husband Ravi get bail in sedition case
30 اپریل کو سماعت مکمل ہونے کے بعد سیشن عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ بدھ کو سیشن عدالت نے کچھ شرائط کے ساتھ 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کی۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ وہ پریس سے بات نہیں کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے خبردار کیا ہے کہ وہ دوبارہ ایسا جرم نہیں کریں گے اور نہ ہی شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے۔ اگر ایسا ہے تو ضمانت منسوخ ہو جائے گی۔ انہیں آج شام تک رہا کیا جا سکتا ہے۔
رانا جوڑے کو ممبئی پولیس نے ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا اور نونیت رانا کو ممبئی کی بائیکلہ خواتین کی جیل بھیج دیا گیا تھا، جبکہ ان کے شوہر روی رانا کو نئی ممبئی کی تلوجا جیل میں رکھا گیا۔ نونیت اور روی رانا کے وکیل رضوان مرچنٹ نے کہا تھا کہ مضافاتی کھار پولیس نے ابتدائی طور پر رانا جوڑے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (A) کے تحت مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے لیے مقدمہ درج کیا تھا۔ ریمانڈ کے وقت پولیس نے مجسٹریٹ عدالت کو مطلع کیا تھا کہ انہوں نے پہلی ایف آئی آر میں جوڑے کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124A کے تحت بغاوت کے الزامات شامل کیے ہیں۔
جوڑے کی ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کال دشمنی یا نفرت کے جذبات کو فروغ دینے کے لیے منصوبہ بند اقدام نہیں تھا، اس طرح دفعہ 153 (A) کے تحت الزام کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ مشرقی مہاراشٹر کے امراوتی سے آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور امراوتی کے بڈنیرا سے ایم ایل اے ان کے شوہر روی رانا نے اتوار کو ایک تقریب کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ممبئی دورے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا تھا۔