وارانسی: گیان واپی کیس کی سماعت بدھ کو وارانسی ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہوئی۔ بدھ کو ہونے والی سماعت میں فریقین کے دلائل مکمل ہو گئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ گیان واپی کیس میں عدالت 12 ستمبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ 12 ستمبر کو عدالت فیصلہ کر سکتی ہے کہ آیا اس پورے معاملے میں دائر کیا گیا کیس قابل سماعت ہے یا نہیں۔ Muslim side today complete debate in gyanvapi case
گیان واپی معاملے میں وارانسی کے ضلع جج کی عدالت میں دن کے ساڑھے گیارہ بجے سماعت شروع ہوئی۔ اس کیس میں پہلے مدعا علیہ (مسلم) کی طرف سے دلائل مکمل ہوئے۔ اس کے بعد مدعی (ہندو) کی طرف سے بحث شروع ہو گئی۔ مدعیان کی طرف سے ہری شنکر جین اور وشنو شنکر جین نے اپنے دلائل پیش کئے۔ سماعت کے دوران عدالت کے کمرہ میں کل 30 افراد موجود تھے۔
مسلم فریق کی جانب سے گیان واپی کو مسلسل اورنگزیب کی وقف کی جائیداد بتایا گیا لیکن مدعی کی خواتین کے وکلاء کا کہنا ہے کہ گیانواپی کی جائیداد کو وقف کی جائیداد کہنا بڑا دھوکہ ہے، اگر اورنگ زیب نے گیانواپی مسجد کی جائیداد وقف کی تھی تو وہ نامہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ بتایا جائے کہ ان دستاویزات کی مدد سے اورنگزیب کی حاصل کردہ جائیداد پر مسجد بنائی گئی تھی۔ فی الحال وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہندو فریق کے دلائل پر مسلم فریق کی جوابی بحث آج مکمل ہوگی۔ اس کے بعد ہندو فریق مسلم فریق کی جوابی دلیل پر اپنا جوابی جواب داخل کرے گا۔
واضح رہے کہ وارانسی میں واقع گیان واپی احاطہ تنازع معاملے میں چل رہی عدالتی سماعت کے دوران مسلم فریق نے دستاویزی شواہد کی بنیاد پر گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Case۔ ڈسٹرکٹ عدالت اجے کرشن وشویش کی عدالت میں پیر کو سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل اخلاق نیسان نے کہا کہ گیان واپی احاطہ وقف بورڈ کی سو نمبر رجسٹرڈ ملکیت کے طور پر درج ہونے کے ثبوت پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش کیے جاچکے ہیں۔