ETV Bharat / bharat

Gyanvapi Masjid Case مسلم فریق نے گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعوی کیا

ہندو فریقین کے ذریعہ عدالت میں اپنا موقف پیش کیے جانے کے بعد مسلم فریق کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے نیسان نے 1944 اور 1936 کے ان عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا جن میں کہا گیا کہ گیان واپی مسجد احاطہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ Gyanvapi Property Belongs to Waqf Board

مسلم فریق نے گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعوی کیا
مسلم فریق نے گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعوی کیا
author img

By

Published : Aug 22, 2022, 9:08 PM IST

Updated : Aug 22, 2022, 9:43 PM IST

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی احاطہ تنازع معاملے میں چل رہی عدالتی سماعت کے دوران مسلم فرقی نے دستاویزی شواہد کی بنیاد پر گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعوی کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ عدالت اجے کرشن وشویش کی عدالت میں پیر کو سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل اخلاق نیسان نے کہا کہ گیان واپی احاطہ وقف بورڈ کی سو نمبر رجسٹرڈ ملکیت کے طور پر درج ہونے کے ثبوت پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش کیے جاچکے ہیں۔ Gyanvapi case: Muslim side claim property belongs to Waqf Board

ہندو فریقین کے ذریعہ عدالت میں اپنا موقف پیش کیے جانے کے بعد مسلم فریق کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے نیسان نے 1944 اور 1936 کے ان عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا جن میں کہا گیا کہ گیان واپی مسجد احاطہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ مسلم فریق کی بحث منگل کو بھی جاری رہے گی۔ اس کے بعد مسلم فریق کے جواب میں ہندو فریق کے وکیل اپنے دلائل پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Case گیان واپی معاملہ میں عدالت نے مسلم فریق پر جرمانہ عائد کیا

مقدمے کے ایک دیگر مسلم فریق و گیان واپی مسجد انتظامیہ کا انتظام کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل شمیم احمد نے دلیل دی کہ یہ اوقافی ملکیت ہے۔ لہذا اس معاملے کی سماعت دیوانی عدالت میں نہیں ہوسکتی ہے۔ احمد نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت وقف بورڈ عدالت میں ہی ہوسکتی ہے۔ سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے سینئر وکیل ہری شنکر زین، وشنو شنکرزین، سدھری ترپاٹھی اور مدن موہن یادو سمیت دیگر وکیل بھی عدالت میں موجود تھے۔

یواین آئی

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی احاطہ تنازع معاملے میں چل رہی عدالتی سماعت کے دوران مسلم فرقی نے دستاویزی شواہد کی بنیاد پر گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعوی کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ عدالت اجے کرشن وشویش کی عدالت میں پیر کو سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل اخلاق نیسان نے کہا کہ گیان واپی احاطہ وقف بورڈ کی سو نمبر رجسٹرڈ ملکیت کے طور پر درج ہونے کے ثبوت پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش کیے جاچکے ہیں۔ Gyanvapi case: Muslim side claim property belongs to Waqf Board

ہندو فریقین کے ذریعہ عدالت میں اپنا موقف پیش کیے جانے کے بعد مسلم فریق کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے نیسان نے 1944 اور 1936 کے ان عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا جن میں کہا گیا کہ گیان واپی مسجد احاطہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ مسلم فریق کی بحث منگل کو بھی جاری رہے گی۔ اس کے بعد مسلم فریق کے جواب میں ہندو فریق کے وکیل اپنے دلائل پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Case گیان واپی معاملہ میں عدالت نے مسلم فریق پر جرمانہ عائد کیا

مقدمے کے ایک دیگر مسلم فریق و گیان واپی مسجد انتظامیہ کا انتظام کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل شمیم احمد نے دلیل دی کہ یہ اوقافی ملکیت ہے۔ لہذا اس معاملے کی سماعت دیوانی عدالت میں نہیں ہوسکتی ہے۔ احمد نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت وقف بورڈ عدالت میں ہی ہوسکتی ہے۔ سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے سینئر وکیل ہری شنکر زین، وشنو شنکرزین، سدھری ترپاٹھی اور مدن موہن یادو سمیت دیگر وکیل بھی عدالت میں موجود تھے۔

یواین آئی

Last Updated : Aug 22, 2022, 9:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.