مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری اور آسام میں مسلمانوں پر ہوئے مظالم کے خلاف 'گجرات مسلم ہت رکشک کمیٹی' کی جانب سے احمدآباد کے کلکٹر کے ذریعے صدر مہوریہ کو میمورنڈم بھیجا گیا۔
مزید پڑھیں: مبینہ تبدیلی مذہب معاملہ: دہلی میں سرفرازعلی جعفری بھی گرفتار
انہوں نے کہا کہ 'دوسرا اہم مسئلہ آسام کا ہے، جسے دیکھ کر عام انسانوں کی روح کانپ اٹھی، آسام میں مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھائے گیے۔ ہم اس معاملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے اپنے میمورنڈم میں صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے کہ۔۔۔
1- حضرت مولانا کلیم صدیقی صاحب کا مکمل احترام کے ساتھ جلد رہا کیا جائے اور اب کے خلاف مقدمہ واپس لیا جائے۔
2- غیر قانونی طریقے سے حضرت مولانا کلیم صدیقی صاحب کی گرفتاری کرنے پر اے ٹی ایس ساروجنک طور پر معافی مانگے۔
3- آسام کے معاملے میں جوڈیشل انکوائری کی جاے اور اسے عوام کے سامنے لایا جائے۔
4- آسام کے پولس فائرنگ کے شکار ہوئے لوگوں کو ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے.