احمد آباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی سیشن عدالت نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔ راہل گاندھی نے سورت کی عدالت کے فیصلے کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس کی قانونی ٹیم نے منگل کو ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ اس کے ساتھ ہی راہل کے وکیل پنکج چپنیری نے اس معاملے میں فوری سماعت کی مانگ کی تھی، جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے۔ کیس کی سماعت 27 یا 28 اپریل کو ہو سکتی ہے۔
بتا دیں کہ معاملہ جسٹس گیتا گوپی کی عدالت میں پہنچا۔ اس پر انہوں نے دلیل سننے سے انکار کر دیا۔ اب قائم مقام چیف جسٹس اے جے دیسائی فیصلہ کریں گے کہ اس درخواست کی سماعت کون کرے گا۔ اس سے قبل منگل کو ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر بدھ کی صبح درخواست پر فوری سماعت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کیا ہے معاملہ:
سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک کے کولار میں ایک جلسہ عام کے دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے سرنیم کو لے کر ایک متنازعہ تبصرہ کیا۔ اس میں انہوں نے پوچھا کہ تمام چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہے، جس کے لیے انہیں 23 مارچ کو مجسٹریٹ کی عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے پرنیش مودی نے کانگریس لیڈر کے بیان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے ایم ایل اے مودی کی اس دلیل کو قبول کیا کہ راہل گاندھی نے جان بوجھ کر مودی سرنیم والوں کی توہین کی۔
یہ بھی پڑھیں: Defamation Case راہل گاندھی نے ہتک عزت کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا