اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کا استعمال صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں، دنیا بھر کے سیاستدانوں کی جاسوسی سے متعلق انکشافات کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے اور دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ نگرانی رکھنے والے ان ٹیکنالوجیز کا فوری استعمال بند کیا جائے، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
عالمی میڈیا کی ایک ایسوسی ایشن کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل میں واقع ایک ٹیکنالوجی کمپنی این ایس او گروپ کے سافٹ ویئر کا استعمال صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور پوری دنیا کے نامور سیاسی رہنماؤں کی جاسوسی کے لیے کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: Pegasus Spyware: ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ 'متعدد ممالک میں صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاست دانوں اور دیگر لوگوں کی جاسوسی کے لئے پیگاسس سافٹ ویئر کے وسیع پیمانے پر استعمال کے بارے میں انکشافات انتہائی تشویشناک ہیں اور اس طرح کی ٹیکنالوجی کا غلط طریقے سے استعمال کرنے کے خدشات کی تصدیق ہوئی ہے، جس نے لوگوں کے انسانی حقوق کو کمزور کردیا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئےکہا کہ ' حکومتوں کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے اپنے ان تکنیکوں کے استعمال کو فوری طور پر ختم کرے اور دوسروں کے ذریعہ تیار کردہ جاسوسی کرنے والی ٹیکنالوجی کی تقسیم، استعمال اور برآمد پر پابندی عائد کر رازداری پر ہونے والے حملوں سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔