ETV Bharat / bharat

پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں کوتاہی بہت سنگین معاملہ ہے: وزیراعظم مودی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 17, 2023, 4:41 PM IST

PM Modi on Parliament security Breach پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے معاملے پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس کی تحقیقات کر رہی ہیں اور سخت اقدامات بھی کر رہی ہیں کیونکہ اس کے پیچھے کے لوگوں اور ان کے مقاصد کو جاننا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ جبکہ انڈیا اتحاد کا کہنا ہے کہ اپنے رکن پارلیمنٹ پر اٹھنے والے سوالات سے بچنے کے لیے وزیراعظم پارلیمنٹ میں اس معمالے پر بحث کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: وزیر اعظم نے بالآخر 13 دسمبر کو لوک سبھا میں ہونے والے غیر معمولی واقعات پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ انھوں نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی چوک کو تشویشناک اور سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے پر تنازعہ نہیں کھڑا کرنا چاہئے۔ انھوں نے ہندی روزنامہ دینک جاگرن کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پارلیمنٹ کی سلامتی کی خلاف ورزی کی سنگینی کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے اور اس کے لئے گہرائی میں جانا ضروری ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر اور ارادے ہیں۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اجتماعی جذبے کے ساتھ اس کا حل تلاش کرنے کی کوششیں بھی کی جانی چاہئیں۔ ہر کسی کو ایسے معاملے پر جھگڑنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں اور سخت اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اس معاملے میں پوری سنجیدگی کے ساتھ ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 13 دسمبر کو لوک سبھا کی کارروائی کے دوران دو لوگ ویزیٹر گیلری سے ایوان کے اندر داخل ہوگئے تھے۔

تب سے اپوزیشن جماعتیں وزیر داخلہ امت شاہ سے اس معاملے پر بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، کچھ لیڈروں نے امت شاہ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کمپلیکس کی حفاظت لوک سبھا سکریٹریٹ کی ذمہ داری ہے اور وہ اسپیکر کی ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔ انہوں نے ماضی میں اس طرح کے کئی واقعات کا ذکر کیا اور اپوزیشن پر اس معاملے پر سیاست کرنے کا الزام بھی لگایا۔

  • The Prime Minister has finally broken his silence on the extraordinary events in the Lok Sabha on December 13th.

    He says probe is needed and not debate and that such a probe is on.

    All that INDIA parties are asking for and will continue to press for is a statement by the Home…

    — Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) December 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ اگر بحث ہوگی تو بی جے پی کے ان رکن پارلیمنٹ پر سوالات اٹھیں گے جنہوں نے لوک سبھا میں گھسنے والے افراد کے لیے سہولت فراہم کی تھی۔ رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ انڈیا اتحاد اس واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ساگر شرما، منورنجن ڈی، امول شندے، نیلم دیوی، للت جھا اور مہیش کماوت کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے دو نوجوان ساگر شرما اور منورنجن ڈی پارلیمنٹ کی پبلک گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں چھلانگ لگا دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: وزیر اعظم نے بالآخر 13 دسمبر کو لوک سبھا میں ہونے والے غیر معمولی واقعات پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ انھوں نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی چوک کو تشویشناک اور سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے پر تنازعہ نہیں کھڑا کرنا چاہئے۔ انھوں نے ہندی روزنامہ دینک جاگرن کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پارلیمنٹ کی سلامتی کی خلاف ورزی کی سنگینی کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے اور اس کے لئے گہرائی میں جانا ضروری ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر اور ارادے ہیں۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اجتماعی جذبے کے ساتھ اس کا حل تلاش کرنے کی کوششیں بھی کی جانی چاہئیں۔ ہر کسی کو ایسے معاملے پر جھگڑنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں اور سخت اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اس معاملے میں پوری سنجیدگی کے ساتھ ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 13 دسمبر کو لوک سبھا کی کارروائی کے دوران دو لوگ ویزیٹر گیلری سے ایوان کے اندر داخل ہوگئے تھے۔

تب سے اپوزیشن جماعتیں وزیر داخلہ امت شاہ سے اس معاملے پر بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، کچھ لیڈروں نے امت شاہ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کمپلیکس کی حفاظت لوک سبھا سکریٹریٹ کی ذمہ داری ہے اور وہ اسپیکر کی ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔ انہوں نے ماضی میں اس طرح کے کئی واقعات کا ذکر کیا اور اپوزیشن پر اس معاملے پر سیاست کرنے کا الزام بھی لگایا۔

  • The Prime Minister has finally broken his silence on the extraordinary events in the Lok Sabha on December 13th.

    He says probe is needed and not debate and that such a probe is on.

    All that INDIA parties are asking for and will continue to press for is a statement by the Home…

    — Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) December 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ اگر بحث ہوگی تو بی جے پی کے ان رکن پارلیمنٹ پر سوالات اٹھیں گے جنہوں نے لوک سبھا میں گھسنے والے افراد کے لیے سہولت فراہم کی تھی۔ رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ انڈیا اتحاد اس واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ساگر شرما، منورنجن ڈی، امول شندے، نیلم دیوی، للت جھا اور مہیش کماوت کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے دو نوجوان ساگر شرما اور منورنجن ڈی پارلیمنٹ کی پبلک گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں چھلانگ لگا دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.