نئی دہلی: کانگریس نے منگل کے روز کہا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے پر جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اور سابق آرمی چیف شنکر رائے چودھری کے بیانات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ حملہ بد انتظامی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔ اس لیے حکومت کو اس حملے کے سلسلے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔ کانگریس لیڈران شکتی سنگھ گوہل، ریٹائرڈ کرنل روہت چودھری اور ریٹائرڈ ونگ کمانڈر انوما اچاریہ نے آج یہاں کانگریس کے صدر دفتر پر منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا یہ حملہ حکومت کی بد انتظامی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ حکومت کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ جوانوں کو کیوں نہیں اتارا گیا اور سکیورٹی کی خامی میں سی آر پی ایف، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور وزیر اعظم کے دفتر کا کیا کردار تھا۔
انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملہ ایک ایسی غلطی ہے جس کے لیے کوئی جوابدہ نہیں ہے۔ اس حملے کے حوالے سے انٹیلی جنس، سکیورٹی اور انتظامی ناکامیوں کا احتساب کرنے کے لیے حکومت کو وائٹ پیپر شائع کرنا چاہیے جس میں یہ واضح کیا جائے کہ پلوامہ میں 78 گاڑیوں کے قافلے پر14 فروری 2019 کو دھماکہ خیز مواد سے کیے گئے دہشت گردوں کے حملے میں ہمارے 40 فوجی جوان کیسے شہید ہوگئے؟
ترجمان نے کہا، 'ستیہ پال ملک، جو پلوامہ حملے کے وقت جموں و کشمیر کے گورنر تھے، انہوں نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اس حملے کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ پھر 17 اپریل کو ایک قومی انگریزی روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئے، سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چودھری نے بھی اس حملے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملک اور جنرل رائے چودھری نے جو خدشات ظاہر کیے ہیں وہ دفاعی برادری کے ساتھ ہی پورے ملک کا بھی خدشہ ہے۔
یو این آئی