فرخ آباد: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے آج کہا کہ مرکزی حکومت کو چین معاملے میں سیکورٹی کے حوالے سے آل پارٹی میٹنگ بلانی چاہیے۔ جمہوری نظام میں کانگریس کا ساتھ ملے گا۔ خورشید نے اپنے آبائی ضلع فرخ آباد کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اسی دوران آج گرام سمس پور ،نگلا نان، گرام املیا، شہر کے محلہ بجریا، گرام ساتن پور وغیرہ میں اپنے حامیوں اور کارکنوں کی میٹنگ میں شرکت کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید نے الزام لگایا کہ چین نے دراندازی کر کے اروناچل میں ہماری زمین پر گاؤں بسایا، اس کی زمینی حقیقت کیا ہے۔ حکومت بتائے کہ سچ ہے یا نہیں اور حکومت کیا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری جس سیکورٹی نظام پر سوالیہ نشان لگے۔ چین نے کھلواڑ کیا۔ جس میں کچھ وضاحت نہیں آئی یہ اس سے بھی نازک موضوع ہوگا؟خورشید نے کہا کہ ہماری سرحد پر جوان سیکورٹی کرتے ہیں ان کی قربانی کیا کیا ہم احترام کرپارہے ہیں یا نہیں یہ بھی ایک اہم سوال ہے؟۔ ہم کسی اور کی حمایت نہیں کریں گے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔ ہم ہندوستانی فوج اور حکومت کے طرفدار ہیں۔ ایسے میں حکومت کو سچائی اور زمینی حقیقت کو واضح کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر چین، روس تال میل بنارہے ہیں۔ اس کا ہم پر کیا اثر ہوگا اور امریکہ کے آگے ہم کتنا جھکے ہیں اور کتنا جڑنے سے تعاون ملے گا۔ ایسے میں مرکزی حکومت کو چین معاملے میں سیکورٹی کے حوالے سے آل پارٹی میٹنگ بلانی چاہئے جمہوری نظام میں کانگریس اس کے ساتھ رہے گی۔
اڈانی معاملے کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی پر بے بنیاد الزام لگائے جانے کے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن کے بیان پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ان کا اپنا موقف ہے۔اسے پارلیمنٹ میں کیوں نہیں رکھا گیا۔ اور پارلیمنٹ میں بحث کیوں نہیں کرائی گئی۔ اس مسئلے پر ہم اپنی بات رکھتے اور وہ اپنی بات رکھتے جسے پورا ہندوستان دیکھتا اور بحث میں جو بھی نتیجہ نکلتا سب کے سامنے آتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں یہ گھپلے بازی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ بے بنیاد ہے۔ اس پر بحث کرائے جانے کی ضرورت ہے ایسا نہ کریں کہ ہماری اڈانی سے کوئی دشمنی ہو۔ ایوان میں بحث ہونے پر دودھ کا دودھ پانی کا پانی سمانے آجاتا ہے۔
یواین آئی