نئی دہلی: دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے پی ایم مودی کے خلاف پوسٹر لگانے کے معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پوسٹر عام آدمی پارٹی نے لگائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیراعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان جمعرات کو جنتر منتر پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے کئی سینئر رہنما بھی موجود رہیں گے۔ یہاں سے وہ مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ کا نعرہ دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تاہم وزیر گوپال رائے سے پہلے جب آپ کے ایم ایل اے سنجیو جھا سے اس معاملے پر بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی کا حکم نہیں ہے۔
-
मोदी सरकार की तानाशाही चरम पर है‼️
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
इस Poster में ऐसा क्या आपत्तिजनक है जो इसे लगाने पर मोदी जी ने 100 F.I.R. कर दी?
PM Modi, आपको शायद पता नहीं पर भारत एक लोकतांत्रिक देश है।
एक पोस्टर से इतना डर! क्यों? pic.twitter.com/RLseE9Djfq
">मोदी सरकार की तानाशाही चरम पर है‼️
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023
इस Poster में ऐसा क्या आपत्तिजनक है जो इसे लगाने पर मोदी जी ने 100 F.I.R. कर दी?
PM Modi, आपको शायद पता नहीं पर भारत एक लोकतांत्रिक देश है।
एक पोस्टर से इतना डर! क्यों? pic.twitter.com/RLseE9Djfqमोदी सरकार की तानाशाही चरम पर है‼️
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023
इस Poster में ऐसा क्या आपत्तिजनक है जो इसे लगाने पर मोदी जी ने 100 F.I.R. कर दी?
PM Modi, आपको शायद पता नहीं पर भारत एक लोकतांत्रिक देश है।
एक पोस्टर से इतना डर! क्यों? pic.twitter.com/RLseE9Djfq
وزیر گوپال رائے نے کہا کہ اگر عام آدمی پارٹی مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ کا نعرہ دے رہی ہے تو اس میں اعتراض کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف کئی قابل اعتراض پوسٹر لگاتے رہتے ہیں۔ دہلی پولیس ان پوسٹروں پر ایف آئی آر درج نہیں کرتی ہے۔ پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پی ایم ملک کی امیدوں پر پورا نہیں اتر رہے ہیں اور جب آئین کو خطرہ ہے تو ملک کے اندر سے آواز آرہی ہے کہ اس مسئلہ کا ایک ہی حل ہے۔مودی کو ہٹاؤ، ملک بچاؤ۔
-
PM Modi, इस पर कितनी F.I.R. करवाओगे?
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
अब तो हर कोने से आवाज़ आ रही है: #ModiHataoDeshBachao pic.twitter.com/ZrfVKTGiAF
">PM Modi, इस पर कितनी F.I.R. करवाओगे?
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023
अब तो हर कोने से आवाज़ आ रही है: #ModiHataoDeshBachao pic.twitter.com/ZrfVKTGiAFPM Modi, इस पर कितनी F.I.R. करवाओगे?
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023
अब तो हर कोने से आवाज़ आ रही है: #ModiHataoDeshBachao pic.twitter.com/ZrfVKTGiAF
بدھ کو عام آدمی پارٹی کے ٹویٹر ہینڈل سے اس سلسلے میں کئی ٹویٹس کیے گئے۔ ان میں سے ایک ٹویٹ میں عآپ نے لکھا ہے کہ مودی حکومت کی آمریت اپنے عروج پر ہے۔ اس میں ایسا کیا قابل اعتراض کیا ہے کہ پی ایم مودی نے پوسٹر لگانے پر 100 ایف آئی آر درج کرائی ہیں۔ شاید آپ نہیں جانتے کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔ پوسٹر لگانے سے اتنا ڈرتے کیوں ہیں؟ دوسری جانب ایک اور ٹویٹ میں دہلی میں عام آدمی پارٹی کی جانب سے اسی طرح کے پوسٹرز کی تصاویر شیئر کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ٹویٹ میں لکھا ہے کہ پی ایم مودی، اس پر کتنی ایف آئی آر کروائیں گے۔ اب ہر کونے سے آواز آرہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Objectionable Posters Against PM Modi مودی کے خلاف قابل اعتراض پوسٹر چسپاں کرنے کے الزام میں چھ افراد گرفتار
واضح رہے کہ دہلی میں مختلف مقامات پر قابل اعتراض پوسٹر لگانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے دہلی پولیس نے چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ یہ پوسٹر دہلی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے تھے، جن میں پی ایم مودی مخالف نعرے درج تھے۔ ان پوسٹرز پر پرنٹنگ پریس کی کوئی تفصیل نہیں دی گئی جس کے بعد قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اس کے پیچھے کسی سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے۔