نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج ممبئی میں اکاؤنٹنٹس کی 21ویں عالمی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس معاشی دنیا کے انجن ہیں اور عالمی اقتصادی دنیا کے معمار بھی ہیں۔ معیشت میں ان کی شراکت کی وجہ سے برلا نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو اقتصادی دنیا کا رشی منی بھی کہا۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے منصفانہ امتحان کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کے لیے لیا جانے والا امتحان بہت قابل اعتماد ہے۔ آج تک امتحانی نظام پر کوئی سوال نہیں اٹھایا گیا، یہ آئی سی اے آئی کی صداقت اور اعتبار کی سب سے بڑی مثال ہے۔Om Birla on Global challenges
چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے برلا نے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس میں نئی اختراعات، نئی سوچ اور نئی ٹیکنالوجی کے مطابق کام کرنے کی طاقت اور صلاحیت ہوتی ہے۔ ان کی لائی ہوئی مثبت تبدیلی سے ہی ایک خوشحال معاشرے اور قوم کی تعمیر ممکن ہے۔ برلا نے یہ بھی کہا کہ آنے والے وقتوں میں کسی بھی ملک اور دنیا کی معیشت میں ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان میں نئی ایجادات، نئی سوچ اور نئی ٹیکنالوجی کے مطابق کام کرنے کی طاقت اور صلاحیت ہے اور وہ ذمہ دار ہوں گے۔ عالمی معیشت کی ترقی کے لیے دھرے ہیں۔ ان کے کاموں سے معاشی دنیا میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں اور معاشرے میں معاشی اور سماجی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
برلا نے اس خیال کا اظہار کیا کہ جمہوریت میں بات چیت اور غور و فکر کے ذریعے جامع ترقی ہوتی ہے۔ آج پوری دنیا جمہوریت کو بہترین طرز حکمرانی سمجھ رہی ہے اور اسے اپنا رہی ہے۔ اس تناظر میں لوک سبھا کے اسپیکر نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس پر زور دیا کہ وہ اپنی کارکردگی اور کام کاج سے جمہوریت کو مزید مضبوط کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی سی اے آئی کے بدلتے ہوئے کام کے ساتھ تنظیم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد جیت لیا ہے۔برلا نے کہا کہ آئی سی اے آئی اور اکاؤنٹنگ کے پیشہ ور افراد نے بھی کاروبار کے میدان میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ رہنے کے لیے اپنے طریقہ کار میں تبدیلی کی ہے اور اپنے کام کے لیے ان کے عزم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد جیت لیا ہے، اس طرح جمہوریت کو تقویت ملی ہے۔
ڈیجیٹل معیشت میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے کردار پر بات کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ دنیا پر ٹیکنالوجی کے اثرات اور ڈیجیٹل معیشت کی دنیا میں ٹیکنالوجی میں تبدیلی کی وجہ سے آج چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کا کردار بہت بڑھ گیا ہے۔ آج عالمگیریت اور ڈیجیٹل معیشت نے ہمارے سامنے نئے چیلنجز پیش کیے ہیں۔ اقتصادی شعبے کے ماہر ہونے کے ناطے، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اس تبدیلی کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور ان میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشورہ دیں جو دنیا کو ان بدلتے وقتوں میں درپیش ہے۔
برلا نے یہ بھی کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کسی بھی ملک کی معیشت کو مضبوط بنا سکتے ہیں اور معیشت کو فروغ دے سکتے ہیں۔اس کے علاوہ دیگر کئی شعبوں جیسے تجارت، زراعت، صنعت، کئی شعبوں کے اندر مختلف کمپنیوں، اداروں کے سامنے ایک بہتر آپشن دے کر، نئے اس ملک کے اندر صنعتوں اور خدمات کے شعبے میں ایسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں جن سے اس ملک کی معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔ کسی بھی ملک میں اقتصادی تبدیلی لانے میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کا کردار سب سے اہم ہے۔
عالمی چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ آج ہم بہت سے عالمی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جیسے کووڈ-19 وبائی بیماری، موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی چیلنجز اور ہر مسئلہ دنیا کے تمام ممالک کو متاثر کر رہا ہے۔ عالمی چیلنجوں کو صرف ایک عالمی پلیٹ فارم پر بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ عالمگیریت کے اس دور میں بین الاقوامی تعاون انسانیت کے مشترکہ مستقبل کو محفوظ بنانے کا سب سے مناسب طریقہ ہے۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کا معاشی تبدیلی کے ایجنٹ کے طور پر ایک خوشحال معاشی نظام کے قیام میں اہم کردار ہوتا ہے۔ کیونکہ اب پوری دنیا ایک ہے اور دنیا میں جو بھی بحران آتا ہے، سماجی، معاشی، اس کا اثر تمام ممالک پر پڑتا ہے۔
ببرلا نے مشورہ دیا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آپس میں باقاعدہ مشاورت کا ایک نظام بنائیں، اپنی اختراعات اور بہترین طریقوں کو شیئر کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ایک خوشحال عالمی اقتصادی جمہوریت قائم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا عالمی ایکشن پلان بنانا چاہیے تاکہ ہم اپنے ممالک کے اندر دستیاب وسائل، افرادی قوت، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ایک مضبوط معاشی نظام قائم کر سکیں تاکہ تمام ممالک معاشی طور پر ترقی کر سکیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہمیں عالمی تعاون کا ایسا نمونہ، ایسا فریم ورک بننا چاہیے، جو تمام عالمی موضوعات پر بین الاقوامی تعاون کے لیے تحریک بن سکے۔
یو این آئی