کرناٹک سمیت ملک کے مختلف مقامات پر حجاب سے متعلق تنازعہ کے پیش نظر خواتین و طالبات کے ردعمل بھی سامنے آ رہے ہیں۔ ضلع رامپور میں واقع گورنمنٹ گرلز پی جی کالج کی طالبات نے حجاب کے مسئلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین نے ہر شخص کو اس بات کی آزادی دی ہے کہ وہ اپنے مذہب کے مطابق لباس پہن سکتا ہے۔ اسی طرح کرناٹک میں مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا ہے یہ سراسر بھارت کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔Girls Students React on Hijab Row
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اچانک حجاب پر پابندی کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ دراصل مسلم طالبات کی تعلیم کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے مسلم طالبات باحجاب ہوکر تعلیمی اداروں سے لیکر مختلف شعبوں میں جاتی رہی ہیں لیکن ان کا حجاب کبھی کوئی مسئلہ نہیں بنا۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Hijab Row: حجاب پہن کر کلاس میں بیٹھنے کا مطالبہ کرنے پر 58 طلباء معطل
طالبات نے کہا کہ جب ہم کسی کو اس بات کے لئے مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ ہمارے مذہب کے مطابق کپڑے پہنے تو پھر یہ بات کہاں سے درست ہو سکتی ہے کہ ہمیں ہمارے مذہب پر عمل کرنے سے روکے؟
اس موقع پر طالبات نے غازی آباد میں باحجاب خواتین مظاہرین پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کو بھی غلط اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ کالج میں زیر تعلیم مسلم اور غیر مسلم طالبات کا کہنا ہے کہ حجاب کے نام پر لڑکیوں کو ذہنی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے جو فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔