کانپور: ریاست اتر پردیش کے کانپور ضلع کے بڑہ علاقے میں جمعہ کو ایک ڈاکٹر کی بیٹی کے ساتھ اس کے ہی دوستوں نے اجتماعی عصمت دری کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ متاثرہ کے ایک انسٹاگرام دوست نے اسے ہکا بار میں مدعو کیا۔ اس دوران متاثرہ کو کولڈ ڈرنک میں منشیات ملا کر پینے کو دیا گیا۔ اس کے بعد ملزم اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ لڑکی کو ایک سنسان جگہ لے گئے، وہاں ان لوگوں نے لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ مخالفت کرنے پر لڑکی کے ساتھ مار پیٹ بھی کیا گیا۔ لڑکی کسی طرح بچ کر اپنے گھر پہنچی۔ گھر پہنچ کر اس نے سارا واقعہ اپنے گھر والوں کو بتایا۔ اس معاملے میں برڑہ پولیس نے تین نامزد اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف زیادتی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
متاثرہ کے والد نے بتایا کہ تین مارچ کو اس کی 16 سالہ بیٹی کو بڑہ کے رہنے والے ونے ٹھاکر نے ایک ہکا بار میں بلایا تھا۔ ونے نے اسے ہکا پینے پر مجبور کیا۔ انکار کے باوجود اسے ہکا پلایا گیا۔ اس کے بعد کولڈ ڈرنک میں نشیلی اشیا ملا کر اسے دیا گیا۔ جب بیٹی بے ہوش ہوگئی تو ونے اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ اسے ایک ویران جگہ پر لے گیا۔ وہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ مخالفت کرنے پر ونئے اور اس کے ساتھی اجے، امن کے علاوہ 4 سے 5 دیگر لڑکوں نے اس کی پٹائی بھی کی۔ متاثرہ کے والد نے بتایا کہ بیٹی کسی طرح بدمعاشوں کے چنگل سے بچ کر گھر پہنچی۔
وہیں متاثرہ نے بتایا کہ ملزم ونے ٹھاکر اسے کافی دنوں سے بلیک میل کر رہا تھا۔ ملزمان فحش ویڈیوز بنا کر وائرل کرنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔ اس معاملے پر ڈی سی پی ساؤتھ سلمان تاج پاٹل نے کہا کہ متاثرہ کے والد نے اس معاملے میں شکایت دی ہے۔ ونے ٹھاکر، اجے اور امن سنگھ سمیت 4 سے 5 نامعلوم کے خلاف جنسی زیادتی، جان سے مارنے کی دھمکی، منشیات، سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔