کھنڈوا: اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث مدھیہ پردیش کے کھنڈوا کے ایک نوجوان کو کولکتہ کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے مغربی بنگال کی دہشت گرد سرگرمیوں میں نام آنے کے بعد کھنڈوا پولیس کی مدد سے گرفتار کیا ہے۔Former simi member arrested from Khandwa
پولیس سپرنٹنڈنٹ وویک سنگھ نے آج بتایا کہ کھنڈوا کا عبدالرقیب قریشی ممنوعہ تنظیم سیمی کا سرگرم رکن رہا ہے۔ اس پر اس کے خلاف تین مقدمات درج ہوئے تھے جن میں اسے سزا بھی سنائی گئی ہے۔ وہ ان میں سے دو سزائیں مکمل کر چکا ہے اور تیسرے مقدمے میں ضمانت پر باہر تھا۔ اب اس کے خلاف مغربی بنگال کا یہ نیا کنکشن سامنے آیا ہے۔ کل مغربی بنگال کے ایس ٹی ایف نے اسے کھنڈوا سے گرفتار کیا اور اپنے ساتھ لے گئی ہے۔
ایس پی سنگھ نے کہا کہ مغربی بنگال کی ایس ٹی ایف نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس میں وہاں سے دو ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایس ٹی ایف نے کھنڈوا کے عبدالرقیب قریشی کو بھی شریک ملزم بنایا تھا، جس کی گرفتاری کے لیے ایس ٹی ایف کی ٹیم یہاں آئی تھی۔ اس نے کھنڈوا پولیس سے مدد طلب کی تھی، جس میں مناسب کارروائی کرنے کے بعد ٹرانزٹ ریمانڈ لیا گیا تھا۔ اسے تفتیش کے لیے مغربی بنگال لے جایا گیا ہے۔
عبدالرقیب، جسے گرفتار کیا گیا ہے، ماضی میں سیمی کا رکن رہا ہے، جس کے خلاف ماضی کے تین جرائم تھے، جن میں اسے سزا سنائی گئی تھی۔ وہ ایک ایسے جرم میں ضمانت پر تھا جس میں اسے سزا ہوئی تھی۔ باقی دو میں وہ پہلے ہی اپنی سزا کاٹ چکا ہے۔
اس دوران مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے صدر کے کے مشرا نے اس معاملے پر اپنے ٹویٹ کے ذریعے ریاست کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مشرا ریاست میں امن و قانون کی خراب صورتحال سے غافل ہو کر دوسرے کاموں میں مصروف تھے اور کولکتہ پولیس دہشت گرد کو حساس کھنڈوا سے گرفتار کر کے لے گئی۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب صدر اور وزیر اعظم سمیت ہزاروں غیر مقیم مہمان ریاست میں موجود ہیں۔
یو این آئی